۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
مولانا مسرور عباس

حوزہ/ جلاد صفت حکمرانوں کے ان غیر انسانی و غیر اخلاقی اقدامات سے حق پرمبنی آواز کو دبایا نہیں جاسکتا بلکہ اس طرح کے نازیبا اقدامات جابر و ناجائز حکمرانوں کی نابودی کا باعث بنے گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آل سعود حکومت کے غیر انسانی، غیر اسلامی، غیر اخلاقی اقدامات، جرائم اور ایک ہی دن میں 81 بے گناہ شہریوں کے سر قلم کئے جانے اور ان کے باقیات ورثا کے حوالے نہ کرنے پر جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کے صدر مولانا مسرور عباس انصاری نے سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے آل سعود حکومت کو عالم اسلام کے ماتھے پر بدنما داغ قرار دیا ہے۔

مولانا نے کہا کہ آل سعود کی جانب سے مملکت سعودیہ میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں لیکن افسوس کا مقام یہ ہے کہ نام نہاد اسلامی تعاون تنظیم اور دیگر عالمی ادارے حقوق بشرکی ان پامالیوں پر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں بلکہ کبوتر کی طرح آنکھیں بند کئے ہوئے ہیں۔ مولانا نے کہا کہ 81 شیعہ و سنی معصوم افراد خصوصاً نابالغ بچوں کو جرم بے گناہی کی پاداش میں سر قلم کرنا آل سعود کی بوکھلاہٹ ہے جو خطے میں شیطان بزرگ امریکہ کے ملازم کی حیثیت سے اپنا کردار ادا کررہا ہے۔

مولانا مسرور عباس انصاری نے کہا کہ سعودی عرب کے عیاش حکمرانوں نے پاک و محترم سرزمین کو اپنے شیطانی کرتوتوں سے آلودہ کیا ہے اور ملک میں اخلاقی مذہبی وسیاسی بحران پیدا کیا ہے اب اس بحران پر نقاب ڈالنے کے لئے آزاد منش شہریوں کو ڈرایا دھمکایا جارہا ہے اور ان کو مختلف جھیلوں میں بند کرکے فرضی مقدمے دائر کرکے بےدردی کے ساتھ ان کے سرقلم کے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جلاد صفت حکمرانوں کے ان غیر انسانی و غیر اخلاقی اقدامات سے حق پرمبنی آواز کو دبایا نہیں جاسکتا بلکہ اس طرح کے نازیبا اقدامات جابر و ناجائز حکمرانوں کی نابودی کا باعث بنے گے۔ انصاری نے اقوام عالم خصوصاً انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ یہ ادارے شیطان بزرگ امریکہ کے چیلے بن گئے ہیں جنہیں امریکہ کے اجازت کے بغیر زبان درازی کی اجازت نہیں۔

مولانا نے شہدائے قطیف کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی جرائت و شجاعت کو سلام عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے شہدا کے لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی و یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے بلند درجات کے لئے دعا کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .