حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات برقرار کرنے کے معاہدے کے بعد امریکہ نے اپنے قریبی اتحادی نوکر ملک سعودی عرب کو اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات برقرار کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور وائٹ ہاؤس کے مشیر جیرڈ کوشنر نے کہا ہے کہ سعودی عرب بھی اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات برقرار کرنے کے سلسلے میں دلچسپی رکھتا ہے اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات برقرار کرنا سعودی عرب کے مفاد میں بھی ہے۔
جیرڈ کوشنر سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کے قریبی حامی ہیں اس کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان اتحاد ایران کے خلاف مؤثر ثابت ہوسکتا ہے۔
امریکہ کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے بعد کئی عرب ممالک اسرائیل کے ساتھ تعلقات برقرار کرنے کی صف میں شامل ہیں جن میں سعودی عرب ، عمان ، بحرین اور سوڈان بھی شامل ہیں۔ مصر اور اردن کے پہلے ہی اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات برقرار ہیں۔
عرب ذرائع کے مطابق مصر اور اردن کو اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے سے اج تک کچھ حاصل نہیں ہوا۔ اسی طرح متحدہ عرب امارات کو بھی اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات برقرار کرنے سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوگا بلکہ عرب حکمرانوں کا منافقانہ چہرہ دنیائے اسلام کے سامنے مزید نمایاں ہوگیا ہے ۔ فلسطینیوں نے امارات کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کردیئے ہیں فلسطینی مفتی نے اماراتی شہریوں پر مسجد الاقصی میں داخل ہونے پر پابندی عائد کرنے کا فتوی دیدیا ہے۔ امارات کو دنیا اور آخرت میں شکست اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑےگا کیونکہ امارات کے اس اقدام کو اسلام، مسلمانوں اور فلسطینیوں کے ساتھ بہت بڑی غداری اور خیانت قراردیا جارہا ہے۔ ایران، ترکی اور تیونس سمیت کئي مسلم ممالک نے امارات کے اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے
News ID: 362136
20 اگست 2020 - 20:32
- پرنٹ
حوزہ/امریکہ کا سعودی عرب کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات برقرار کرنے کا حکم،متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات برقرار کرنے کے معاہدے کے بعد امریکہ نے اپنے قریبی اتحادی اور نوکر ملک سعودی عرب کو اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات برقرار کرنے کا حکم دیدیا ہے۔