حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام سید حمید الحسن زیدی نے سعودی عرب میں شاہی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھربہت افسوس ناک خبر موصول ہوئی ، سعودی درندوں نے حکومتی دہشت گردی دکھاتے ہوئے اپنے سیاسی ایجینڈے کے تحت ۸۱ افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیاجن میں ۴۱ افراد شیعہ ہیں ان شہید ہونے والوں میں ایک ۱۳ سالہ معصوم بھی ہے۔
مولانا نے کہا کہ اس طرح کی ظالمانہ کاروائی کو دیکھ کر یقین ہوجاتا ہے کہ ابھی چند دن پہلے پشاور کی مسجد میں نہتے نمازیوں کو بم سے اڑانے والے دہشت گرد بھی انھیں سعودی ظالموں کے زر خرید غلام ہیں جو اپنے آقاؤں کے اشارہ پر بے گناہوں کو نشانہ بناتے ہیں ، سيعلم الذين ظلموا اي منقلب ينقلبون۔
سید حمیدالحسن زیدی نے مزید کہا کہ ممكن ہے سعودی عرب کے مطلق العنان شاہی دہشت گردوں کے پاس ان بے گناہوں کو موت کے گھاٹ اتارنے کے لیے من گڑھت بہانے ہوں جن سے ان کےریالوں پر پلنے والے ذہنی فقیر مطمئن بھی ہو جائیں لیکن دنیا کے بے دار ضمیر افراد یہ جانتے ہیں کہ یہ شاہی دہشت گرد خود اپنے آقاوں کے دست نگر اور ان کے ظالمانہ احکام کے سامنے دم ہلانے والےہیں سیاست اور تدبیر کے میدان میں ذہنی دیوالیہ یہ نام نہاد شاہی گھرانہ انسانیت کے نام پر کلنک ہے ، اس پر تماشہ یہ ہے کہ مقدس مقامات پر قابض ہونے کی وجہ سےاپنے جرائم پر اسلام کا جھوٹا لبادہ بھی اوڑھ رکھا ہے ادھر چند برسوں سے اپنی عیاشیوں کے نام پر جس طرح سعودی حکومت نے یزیدی خباثتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے جوئیں اور شراب اور بدکرداری کے مراکزقائم کئے پیں انھیں دیکھ کرامت مسلمہ کو عقل کے ناخن استعمال کرتے ہوئے اس جھوٹے تقدس کے چہرہ کے پیچھے انکا بو لہبی چہرہ پہچان لینا چاہئے جو اپنی عیاشیوں کے لئے یزید نحس کی طرح اسلامی شعار کا مذاق اڑانا اپنے لئے باعث فخر سمجھتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ان ظالم اور درندہ صفت یزیدی سعودیوں کو یہ خیال رکھنا چاہئے کہ ظلم ستم مجسمہ یزید ابن زیاد حجاج اور متوکل جیسے مجرم جفاکار جھنم کا ایندھن بن چکے ہیں وہ دن دور نہیں جب یہ سعودی درندے بھی اپنے انجام کو پہونچیں گے اور شاید اس کے بعد ہی پوری دنیا سے دہشت گردی کا یہ منحوس فتنہ اپنے انجام تک پہونچ پائے گا ۔