۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
سعودی عرب کو بڑا دھچکا، سعودی اتحاد کے 1500 فوجی انصاراللہ میں شامل ہوگئے

حوزہ/ یمن کی قومی نجات حکومت کے نائب وزیر خارجہ حسین العزی نے اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر یہ خبر دی ہے کہ سعودی اتحاد سے وابستہ 1500کے قریب قبائلی رہنما اور جنگجو اسلامی مزاحمتی گروہ انصاراللہ میں شامل ہو گئے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،یمن کی قومی نجات حکومت کے نائب وزیر خارجہ حسین العزی نے اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر یہ خبر دی ہے کہ سعودی اتحاد سے وابستہ 1500کے قریب قبائلی رہنما اور جنگجو اسلامی مزاحمتی گروہ انصاراللہ میں شامل ہو گئے ہیں۔

انہوں نے اپنے پیغام میں لکھاکہ صوبہ مآرب سے تعلق رکھنے والے تقریباً1500 جنگجو صنعاء کی جانب واپس لوٹ آئے ہیں۔ ہم ان عزیز دوستوں کا خیر مقدم کرتے ہیں اور انہیں اپنے دارالحکومت اور اہل خانہ کی جانب واپسی پر خوش آمدید کہتے ہیں۔

انہوں نے ان جنگجووں کی واپسی پر مسلح افواج، اسلامی مزاحمت اور انصاراللہ یمن کے سربراہ عبدالملک الحوثی کو بھی مبارکباد پیش کی۔ دوسری طرف سعودی اتحاد کے قبضے سے حال ہی میں آزاد ہونے والے شہر العبدیہ کے قبائل کے ایک وفد نے بھی عبدالملک الحوثی سے ملاقات کی ہے۔

اس ملاقات میں انصاراللہ کے سربراہ نے شہر العبدیہ کے تمام قیدیوں کو آزاد کرنے کا حکم دیا ہے۔ اسی طرح انہوں نے صوبہ مارب اور صوبہ شبوہ میں موجود مقامی رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ آزاد ہونے والے علاقوں کے شہریوں پر خصوصی توجہ دیں۔

اس سے قبل صوبہ مآرب کے اعلی سطحی سکیورٹی عہدیدار کرنل یحیی محسن دردخ بھی اپنے حامیوں کے ایک گروہ کے ہمراہ گذشتہ روز صنعاء آئے اور منصور ہادی سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے یمن کی مسلح افواج میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا۔ ان کے ہمراہ افراد میں صالح علی ہلال اور کرنل راید صالح بھی شامل تھے۔ کرنل راید صالح بریگیڈ 29 کی بٹالین 5 کے کمانڈر بھی ہیں۔ سعودی اتحاد سے وابستہ یمن کے مستعفی صدر منصور ہادی کے حامی قبائل کے سربراہوں اور فوجی افسران کی جانب سے ان سے علیحدگی اختیار کر کے یمن کی مسلح افواج میں شامل ہونے کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔ یہ تیزی اس وقت دیکھنے میں آئی جب یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے گذشتہ ہفتے سعودی اتحاد سے وابستہ رہنماؤں اور فوجی افسران کیلئے ہتھیار پھینک دینے کی صورت میں عام معافی کا اعلان کیا تھا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .