۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
سعودی لڑاکا طیارے

حوزہ/سعودی زیرقیادت اتحاد کے جنگی طیاروں نے پچھلے چند گھنٹوں میں 38 بار یمن کے مأرب اور الجوف صوبوں کے متعد علاقوں پر بمباری کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق،آل سعود کے زیرقیادت اتحادیوں نے پچھلے چند گھنٹوں میں شمالی یمنی صوبوں معأرب اور الجوف کے  متعدد علاقوں پر وحشیانہ کیے ہیں،رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد کے لڑاکا طیاروں نے مبینہ طور پر صوبہ مأرب کے 34 مقامات پر بمباری کی ، جن میں مجزر، صرواح، ماهلیه و العبدیه شامل ہیں ،جس کے نتیجہ میں بھاری  مقدار میں نقصان ہوا ہے۔

درایں اثنا یمنی میڈیا نے بھی آل سعود کی زیرقیادت اتحادی جنگی طیاروں کی الجوف صوبے پر چار فضائی حملوں کی اطلاع دی اور اعلان کیا کہ صوبہ الجوف کے مشرق میں واقع خب اور الشعف علاقوں پر بمباری کی گئی ہے۔

یادرہے کہ سعودی عرب نے یمن کےمستعفی اور مفرور صدر عبد الرحمن منصور ہادی کو وطن واپس لانے کا بہانہ بنا کر امریکہ کی مدد سے ، متعدد مغربی اور عرب ممالک کے اتحاد بنا کر پانچ سال  سے یمن کے خلاف وسیع پیمانے پر کارروائیوں کا آغاز کیا ہے، اس جارحیت کے نتیجے میں ، اب تک ہزاروں یمنی ہلاک ہوچکے ہیں ، اور اقوام متحدہ کے مطابق ، اس ملک میں قحط دنیا کی سب سے بڑی انسانیت سوز تباہی بن چکا ہےا س لیے کہ سعودی اتحاد یمنی بچوں پر بھی رحم نہیں کرتا اور ان کی پڑھائی تو دور کی بات ٹھیک سے کھانے کو بھی نہیں ملتا جس کے نتیجہ میں بچےغذائی قلت کا شکار ہوگئے ہیں جبکہ عالمی برادی کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی  اور اقوام متحدہ توہر موقع پریمنی مظلوم عوام کے بجائے جارح اتحاد کی طرفداری کرتی ہے ، یہی وجہ ہے کہ اس ملک کی عوام جتنا سعودی عرب کو مقصر سمجھتی ہے اتنا ہی اقوام متحدہ کو بھی قصوروار ٹھہراتی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .