حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،یمن کی انجمن علماء اور یمن کے مفتی اعظم نے کہا ہے کہ سعودی حکومت ایک ایسی جارح حکومت ہے جو مسلم امہ کے خلاف جارحیت کر رہی ہے اور اس طرح اسلام کے خلاف برسر پیکار ہے،یمن کے مفتی اعظم نے کہا کہ سعودی عرب کے ان اقدامات ایک مسلمان کی سمجھ سے بالاتر ہے۔
علامہ شمس الدین شرف الدین نے اپنے بیان میں زور دے کر کہا کہ سعودی حکومت نے اسلامی ممالک اور مسلمانوں سے کسی صلاح و مشورے کے بغیرحج پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا اور پوری دنیا کے مسلمان سعودیوں کے اس رویے سے ناراض ہیں، یمن کے مفتی اعظم نے واضح لفظوں میں کہا کہ اگر سعودیوں کے لئے عوام کی زندگی اور چین و سکون کی کچھ بھی اہمیت ہے تو وہ مسجدوں کی آوازیں کیوں بند کئے ہوئے ہیں جبکہ نائٹ کلبوں کو کھولنے اور ناچ گانوں کی آوازیں اونچی رکھنے کی اجازت دیئے ہوئے ہیں، علامہ شرف الدین کا کہنا تھا کہ سعودی حکام مسلم امہ کو علاقے میں امریکیوں و صیہونیوں کے سامنے گھٹنے ٹیکنے اور ان کے منصوبوں کو قبول کرلینے پر آمادہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور انہوں نے اسلام و مسلمین کے ساتھ خیانت وغداری کی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے اعلان کیا ہے کہ اس سال صرف سعودی عرب میں مقیم ساٹھ ہزار افراد کو حج کرنے کی اجازت ہوگی، سعودی وزارت حج و عمرہ نے اس پابندی کی وجہ کورونا اور اس کے نئی قسم کے پھیلاو کو بتایا ہے،اُدھر المسیرہ ٹی وی نے اعلان کیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے صوبہ صعدہ کے الفرع علاقے پر چھے بار بمباری کی جبکہ صوبہ مآرب کے صرواح علاقے کو چودہ بار اور مدغل کو ایک بار اپنے وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنایا ، جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے صوبہ صعدہ کے شدا نامی سرحدی علاقے پر سنیچر کو بھی گولہ باری کی تھی ۔
درایں اثنا یمن کی فوج نے اعلان کیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران صوبہ الحدیدہ میں ایک سو بیس بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔