حوزه نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق،اقوام متحدہ میں سعودی عرب کی انسانی حقوق تنظیم کے نمایندے مشعل بن علی البلوی، نے خطاب میں کہا کہ انٹرنیٹ کی وجہ سے نسل پرستی اور تعصب کی فضا بن چکی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ضرورت ہے اظھار رائے کی آزادی اور نسل پرستی و تعصب قایم کرنے کے درمیان فرق قایم کیا جائے۔
البلوی نے اسلام فوبیا کو نسل پرستی اور تعصب کی مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں سوشل میڈیا پر نسل پرستی کی سرگرمی یا عمل جرم شمار ہوتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب کا نمایندہ اس حال میں انسانی حقوق کی بات کرتا ہے جہاں خود بدترین انسانی حقوق پامال کرنے والی تنظیمیں داعش اور القاعدہ کی مدد خود سعودی کرتا آرہا ہے۔
یمن میں بیگناہوں کا قتل عام، بچوں اور خواتین کو مارنا اور اظھار رائے پر پابندی سعودی کارناموں میں نمایاں ہیں۔