۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
سعودی عرب

حوزہ/سعودی جو سالوں سے وسیع پیمانے پر یمن میں قتل عام سے بچوں اور خواتین کے حقوق کو پامال کررہا ہے اسلامو فوبیا اور نسل پرستی سے مقابلہ کا طلبگار بن چکا ہے۔

حوزه نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق،اقوام متحدہ میں سعودی عرب کی انسانی حقوق تنظیم کے نمایندے مشعل بن علی البلوی، نے خطاب میں کہا کہ انٹرنیٹ کی وجہ سے نسل پرستی اور تعصب کی فضا بن چکی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ضرورت ہے اظھار رائے کی آزادی اور نسل پرستی و تعصب قایم کرنے کے درمیان فرق قایم کیا جائے۔

البلوی نے اسلام فوبیا کو نسل پرستی اور تعصب کی مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں سوشل میڈیا پر نسل پرستی کی سرگرمی یا عمل جرم شمار ہوتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب کا نمایندہ اس حال میں انسانی حقوق کی بات کرتا ہے جہاں خود بدترین انسانی حقوق پامال کرنے والی تنظیمیں داعش اور القاعدہ کی مدد خود سعودی کرتا آرہا ہے۔

یمن میں بیگناہوں کا قتل عام، بچوں اور خواتین کو مارنا اور اظھار رائے پر پابندی سعودی کارناموں میں نمایاں ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .