۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
مولانا کلب جواد نقوی

حوزہ/ مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری: سعودی عرب جو خود عالمی سطح پر دہشت گردی کو فروغ دیتا رہاہے اور استعماری طاقتوں کا اتحادی ہونے کے باعث مختلف ممالک میں بے گناہ انسانوں کے قتل عام کا مجرم رہاہے ،وہاں کی ظالم حکومت نے حال ہی میں 81 افراد کو دہشت گردی کے غلط الزام میں موت کی سزادیدی ۔81 افراد میں 41 شیعہ فرقے سے تعلق رکھتے ہیں ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ سعودی عرب میں 41 بے گناہ شیعوں کو سزائے موت دیے جانے کے خلاف مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری و امام جمعہ لکھنؤ مولانا سید کلب جواد نقوی نے سخت الفاظ میں سعودی حکومت کی مذمت کرتے ہوئے اس عمل کو کھلی ہوئی دہشت گردی سے تعبیر کیا۔

مولانا نے کہا کہ پوری دنیا سے شیعوں کے قتل عام اور نسل کشی کی آنے والی خبریں افسوس ناک اور دلوں کو برمادینے والی ہیں ۔حال ہی میں پاکستان کے شہر پشاور کی جامع مسجد میں ہوئے بم دھماکے میں شیعوں کو نشانہ بنایا گیا ۔علمائے کرام ،نوحہ خواں حضرات ،شعرائے کرام اور شیعوں کی سربرآوردہ شخصیات کی نسل کشی کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے ۔اسی طرح دیگر ملکوں میں جہاں بھی شیعہ اقلیت میں ہیں انہیں ظالم سرکاریں اور دہشت گرد تنظیمیں نشانہ بناتی رہی ہیں ۔خاص طورپر سعودی عرب میں شیعہ فرقہ غیر محفوظ ہے اور سرکار جب چاہتی ہے ان کے جان ، مال اور ناموس پر حملہ ور ہوجاتی ہے ۔

مولانانے کہاکہ دنیا جانتی ہے کہ عرصۂ دراز سے سعودی عرب میں شیعوں کا قتل عام جاری ہے ۔ظالم سعودی حکومت بے بنیاد اور جھوٹے الزامات کےتحت بے گناہوں کو قتل کرواتی رہی ہے ۔سعودی عرب جو خود عالمی سطح پر دہشت گردی کو فروغ دیتا رہاہے اور استعماری طاقتوں کا اتحادی ہونے کے باعث مختلف ممالک میں بے گناہ انسانوں کے قتل عام کا مجرم رہاہے ،وہاں کی ظالم حکومت نے حال ہی میں 81 افراد کو دہشت گردی کے غلط الزام میں موت کی سزادیدی ۔81 افراد میں 41 شیعہ فرقے سے تعلق رکھتے ہیں ۔

مولانا نے مزید کہاکہ اس سے پہلے بھی سعودی حکومت نے آیت اللہ شیخ باقرالنمرؒ اور ان کے ساتھیوں کو جھوٹے الزامات کی بنیاد پر موت کی سزا سنائی تھی ۔ظالم سعودی حکومت ہمیشہ جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت اقلیتی طبقے کے افراد کو گرفتار کرتی رہتی ہے اور پھر فرضی دستاویزوں کی روشنی میں ان پر مقدمہ چلاکر سزائے موت سنادی جاتی ہے ۔ یہ کھلی ہوئی دہشت گردی ہے جس کے خلاف نام نہاد امن پسند دنیا ،حقوق انسانی کی تنظیموں اور اقوام متحدہ کی زبان پر ایک حرفِ مذمت تک نہیں آتا ۔اگر دہشت گردی کی سزا پھانسی ہے تو یمن اور دیگر علاقوں میں دہشت گردی کو فروغ دینے کے جرم میں سعودی حکام کو سزائے موت سنائی جانی چاہیے ۔

اس موقع پر مجلس علمائے ہند کے تمام اراکین نے سعودی عرب کے انسانیت سوز اقدامات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ہم سعودی حکومت کے ان وحشت ناک جرائم کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور حقوق انسانی کی تنظیموں اور امن عالم کے دعویداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ سعودی عرب میں اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنایاجائے ۔مظلوموں اور بے گناہوں کے قتل عام اور شیعوں کی نسل کشی کے جرم میں سعودی حکام پر عالمی عدالت میں مقدمہ چلایاجائے۔یاد رہے جب تک سعودی حکومت استعماری طاقتوں کی آلۂ کارہے ،دنیا میں دہشت گردی ختم نہیں ہوسکتی۔

ہم ان تمام مظلوم شہداء کے پسماندگان اور اہل خاندان کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں جو پاکستان اور سعودی عرب میں ظلم و دہشت گردی کا شکار ہوتے آرہے ہیں ۔ہم دعاگو ہیں کہ پروردگار عالم بحق محمد و آل محمدؐ ظالموں اور دہشت گردوں کو نیست و نابود کرے اور قائم آل محمدؑ کے ظہور میں تعجیل فرمائے ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .