۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
تصاویر/ دیدار حجت الاسلام والمسلمین سید کلب جواد نقوی دبیر کل مجلس علمای هند با آیت الله اعرافی

حوزہ/ ۲ اگست کو نماز جمعہ کے بعد آصفی مسجد میں ہوگا احتجاج،دہلی میں پاکستانی سفارت خانے پر بھی احتجاج کا انتباہ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جوادنقوی نے پاکستان کے شہر پاراچنار میں شیعوں کے قتل عام اور تکفیری دہشت گردوں کے حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان کو دہشت گردوں کی پشت پناہ قراردیا۔

مولانا نے کہا کہ پاکستان کے شہر پاراچنار میں آباد شیعوں پر جس طرح تکفیری دہشت گردوں نے حملہ کرکے قتل عام کیاہے ،اس سے ظاہرہوتاہے کہ پاکستان میں دہشت گردی عروج پر ہے ۔ایک پورے علاقے کو جس طرح محاصرے میں لے کر قتل عام کیا جارہا ہے اس سے ظاہر ہوتاہے کہ اس میں پاکستانی سرکار بھی شامل ہے ۔

مولانا نے کہا کہ پاکستانی حکومت کھل کر دہشت گردوں کا ساتھ دے رہی ہے ۔جب ایران نے پاکستان میں دہشت گردوں کے اڈوں پر حملہ کیا تھا تو پاکستان نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے ملک پر حملہ ہواہےاس لئے ہم جواب دے رہےہیں۔اور اب جبکہ پاراچنار میں افغانستان سے آنے والے دہشت گرد قتل و خون کررہے ہیں ،مورٹار اور راکیٹ داغے جارہے ہیں تو پاکستانی حکومت کیاکررہی ہے ؟ پاراچنار دہشت گردوں کے محاصرے میں ہےلیکن پاکستانی فوج نے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔

انہوں نے کہاکہ دہشت گرد چہرے چھپاکر حملہ کرتے ہیں مگر پاراچنار میں شیعوں کی گردنیں کاٹتے ہوئے ویڈیو بنائے جارہے ہیں ،جس سے معلوم ہوتاہے کہ دہشت گردوں کی حکومت کے ساتھ ساز باز ہے ۔مولانا نے اعلان کرتے ہوئے کہاکہ ۲ /اگست کونمازجمعہ کے بعد آصفی مسجد میں پاکستان میں جاری شیعہ نسل کشی کے خلاف احتجاج کیاجائے گا ۔انہوں نے مزید کہاکہ ان شاء اللہ ہم بہت جلد ہلی میں واقع پاکستانی سفارت خانے کے باہر بھی احتجاج کریں گے ۔

مولانا نے مزید کہا کہ پاکستان میں شیعوں کی نسل کشی کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن حکومت کا موقف ہمیشہ دہشت گردوں کی حمایت میں ہوتاہے ،جس کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں۔پاکستان میں شیعہ نوجوانوں کو اغوا کرکے ان کا قتل عام کیا جاتا رہا ہے ۔اب بھی لاتعداد نوجوان لاپتہ ہیں جن کے سلسلے میں کوئی معلومات نہیں ہے ۔اسی طرح دہشت گرد جب چاہتے ہیں شیعوں کو آسان ٹارگیٹ بنالیتے ہیںاس لئے حقوق انسانی کی عالمی تنظیموں اور اقوام متحدہ کو حکومت پاکستان کا شیعہ نسل کشی کے جرم میں احتساب کرنا چاہیے ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .