حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،املو، مبارکپور/آجکل پاکستان کے پارا چنار میں شیعیان اہل بیتؑ کے قتل عام کی دلخراش خبریں پڑھ پڑھ کے جگر پارہ پارہ ہورہا ہے۔پاکستان کا پاراچنار ایکبار پھر شیعہ شہیدوں کے خون سے لالہ زار بن گیا ہے ۔کتنے افسوس کا مقام ہے کہ پاکستان نام نہاد اسلامی ریاست ہے ۔پار ا چنار میں شیعہ اور سنی مسلمان آباد ہیں۔شیعہ اقلیت میں ہیں اور سنی اکثریت میں ہیں۔اور وہاں کی سنی اکثریت کا تعلق طالبان دہشت گرد تنظیم سے ہے۔اور یہ دہشت گرد برابر پاراچنار کے شیعوں کا قتل عام کرتے رہتے ہیں اور پاکستانی حکومت شیعوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام نظر آتی ہے۔بلکہ دہشت گرودوں کی تربیت کرتی ہے۔
مجمع علماء و واعظین پوروانچل کی جانب سے حالیہ واقعہ پارا چنار کی سخت مذمت کی جا تی ہے اور حکومت پاکستان سے سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ پاکستان کے ارباب حکومت و اقتدار پاکستان کے شیعوں کے جان،مال،عزت،آبرو کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔اور دہشت گردوں کی کارروائیوں کی روک تھام کریں۔
ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے
خون پھر خون ہے ٹپکے گا تو جم جائے گا
اسی کے ساتھ ساتھ ہم اپنی حکومت ہندوستان سے بھی درخواست کرتے ہیں کہ پاکستانی حکومت پر اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے ہمارے شیعہ مذ ہبی بھائیوں کے قتل و خوں ریزی کو بند کرانے میں اہم رول ادا کرے اور شیعہ مظلوموں کی مدد کرے۔
واضح رہے کہ ہم انسانیت کی بنیاد پر ہر مظلوم کے ہمدرد و غمخوار ہیں خواہ پاکستان کے شیعہ مظلوم ہوں یا فلسطین کے سنی مظلوم ۔اور ہر ظالم پر لعنت ونفر ت کا اظہار کرتے ہیں۔
غمگسار
حجۃ الاسلام مولانا ابن حسن املوی واعظ
ترجمان مجمع علماءوواعظین پوروانچل،ہندوستان
۔۔۔۔۔۔