۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
مجع علماء و واعظین پوروانچل

حوزہ/ ہم مجع علماء و واعظین پوروانچل کی جانب سے سانحہ پارا چنار کی سخت الفاظ میں پرزور مذمت کرتے ہیں اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان میں آباد شیعیان حیدر کرار کوپوری طرح تحفظ فراہم کیا جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ،املو،مبارکپور،ضلع اعظم گڑھ(اتر پردیش) ہندوستان۔/ پاکستان میں رونما ہونے والا حالیہ سانحہ پارا چنار اپنی نوعیت کے اعتبار سے نہایت تشویشناک اور خطرناک ہے گویا علم و انسانیت کے خلاف کھلا چیلنج اور دنیائے علم و ادب پر گہرا وار ہے۔دہشت گردوں نے اسکول کے اندردرانہ گھس کرجس طرح سے چن چن کر شیعہ عقیدہ رکھنے والے اساتذہ کو اپنے بہیمانہ ظلم و ستم کا نشانہ بنایا اس سے نہ صرف شیعہ دشمنی کا پتہ چلتا ہے بلکہ علم دشمنی کا برملا ثبو ت بھی فراہم ہو تا ہے۔

ان خیالات کا اظہار مولانا ابن حسن املوی واعظ ترجمان مجمع علماءوواعظین پوروانچل ہندوستان نے اپنے ایک مذمتی بیان میں کیا ہے۔

مولانا نے مزید کہا کہ پاکستان میں شیعہ نسل کشی کا بازار آئے دن گرم رہتا ہے۔مگر اس پر مستزاد یہ کہ اب علم دشمنی کا خوفناک خونیں کھیل بھی کھلم کھلا شروع ہو گیا ہے۔اور پاکستانی بر سر اقتدار حکمران دہشت گردوں کے سامنے بے بس لا چار و مجبور جیسے بنے بیٹھے ہیں۔

ہم مجع علماءوواعظین پوروانچل کی جانب سے سانحہ پارا چنار کی سخت الفاظ میں پرزور مذمت کرتے ہیں اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان میں آباد شیعیان حیدر کرار کوپوری طرح تحفظ فراہم کیا جائے۔ادارہ اقوام متحدہ سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ پاکستان میں شیعوں پر ہونے والے ہر طرح کے دہشت گردانہ حملوں اور مسلکی لڑائی جھگڑوں و خون خرابوںکے سد باب کے لئے فوری و لازمی کارروائی کرے۔

آخر میں ہم سانحہ پارا چنار میں شہید ہونے والوں کے لئے دعائے مغفرت کرتے ہیں اور ان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔نیز شہیدوں اور متاثر ہونے والے شیعوں کے اہل خانوادہ اور جملہ شیعیان پاکستان سے دلی ہمدردی کا اظہار کتے ہیں۔فقط ،والسلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

سوگوار

حجۃ الاسلام مولانا ابن حسن املوی واعظ

ترجمان علماءوواعظین پوروانچل،ہندوستان

۷؍مئی ۲۰۲۳ء

تبصرہ ارسال

You are replying to: .