۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
مجمع علماء و خطباء حیدرآباد دکن

حوزہ/ مجمع علماءو خطباء حیدرآباد دکن کے سرپرست اعلیٰ حجۃ الاسلا م والمسلمین مولانا علی حیدر فرشتہ نے پاراچنار کے اسکول میں اساتذہ پر ہوئے حملے پر مذمتی بیان جاری کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجمع علماءو خطباء حیدرآباد دکن کے سرپرست اعلیٰ حجۃ الاسلا م والمسلمین مولانا علی حیدر فرشتہ نے پاراچنار کے اسکول میں اساتذہ پر ہوئے حملے پر مذمتی بیان جاری کیا ہے جس کا متن حسب ذیل ہے:

بسمہ تعالیٰ

انا للہ و انا الیہ راجعون

انتہاتی رنج و غم کے ساتھ یہ دلدوز ،انسانیت سوز خبر سنی گئی کہ دو روز قبل پاکستان کا علاقہ پارا چنار ایک بار پھر دہشت گردی کا شکار ہوا۔’’ خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کی تحصیل پارا چنار میں مختلف واقعات میں سرکاری سکولوں کے 8 اساتذہ قتل کردیئے گئے، جس کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر کے سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔

پولیس کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کی تحصیل پارا چنار میں مختلف واقعات میں سرکاری اسکولوں کے 8 اساتذہ کو قتل کردیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد نے شلوزان روڈ پر چلتی گاڑی پر فائرنگ کرکے ایک ٹیچر کو قتل کیا جبکہ واقعے کے بعد تری مینگل ہائی اسکول کے اندر اسٹاف روم میں فائرنگ سے 7 اساتذہ جاں بحق ہوگئے۔

پہلے سات قتل ہونے والوں کے نام میر حسین، جواد حسین، نوید حسین، جواد علی، محمد علی اور علی حسین ہیں۔

طوری بنگش قبائل سے تعلق رکھنے والے اساتذہ تری منگل ہائی سکول میں امتحانی ڈیوٹی انجام دے رہے تھے‘‘۔

مجمع علماء و خطباء حیدرآباد دکن کی جانب سے ہم اس سانحہ جاں سوز پر گہرے رنج و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سخت الفاظ میں اس واقعہ فاجعہ کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ پاکستان میں آباد شیعوں کے جان و مال و عزت و آبرو کی حفاظت و سالمیت کو یقینی بنایا جائے ۔ ہم اپنے ملک عزیز ہندوستان کی مرکزی حکومت سے بھی گزارش کرتے ہیں کہ آئے دن پاکستان میں آباد شیعوں کے قتل و غارت گری کے واقعات کی روک تھام کے لئے پاکستانی حکومت پر اپنے اثر و رسوخ کا استعمال بروئے کار لائے۔

تمام انسانی حقوق کی تنظیموں کے لئے بھی لمحہ فکریہ ہے کہ آخر پاکستان ہو یا افغانستان وغیرہ اکثر شیعوں پر مسجدوں میں نماز پڑھتے ہوئے،امام بارگاہوں میںذکر اہل بیت کرتے ہوئے،مدرسوں میں دینی تعلیم حاصل کرتے ہوئے،اسکولوں عصری تعلیم حاصل کرتے ہوئے کیوں خون آشام دہشت گردانہ حملے ہوتے ہیں؟کیا یہ اس بات کی دلیل نہیں ہیں کہ ابو جہل و ابو لہب ،یزید و عمرابن سعد کی ناجائز اولادیں پاکستان و افغانستان وغیرہ میں انسانوں کے بھیس میں ابلیسی موجود ہیں۔

مجمع علماءو خطباء حیدرآباد دکن (تلنگانہ ) ہندوستان کی جانب سے ہم پارا چنار (پاکستان)کے تمام شہیدوں کے لئے دعائے مغفرت کے ساتھ خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اورشہیدوں اور متاثرین کے لواحقین و متعلقین کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔ان اللہ مع الصابرین۔ فقط،والسلام علیک ورحمۃ اللہ و برکاتہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .