حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دہلی،ہندوستان/پاکستان کے شہر پارا چنار کے بے قصور شیعوں کے قتل عام کی خبر سن سن کر دل خون کے آنسو رورہا ہے۔اور پاکستان کے ارباب اقتدار امن و امان کی بحالی میں ابھی تک ناکام سے لگ رہے ہیں۔
یہ کس نے ہم سے لہو کا خراج مانگا ہے
ابھی تو سوئے تھے مقتل کو سرخروکر کے
ہماری تاریخ شہادتوں کی ہے ،صبر کی ہے،شکر کی ہے ۔کربلا ہمارے لئے آئیڈیل ہے ۔حضرت امام حسین علیہ السلام نے راہ خدا میں سر دے کر ہمیں شہادتوں کی شیرینی بتا دی ہے۔
اب ISIS آئے یا داعش ہو یا کوئی بھی دہشت گرد تنظیمیں ہوں دفاعی حق کے طور پر مقابلہ کے لئے تیار رہیں ۔کیونکہ علی ؑکے ماننے والے بزدل نہیں ہوتے۔
پاکستان میں برسوں سے شیعوں کے خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے ۔مسجدوں ،امامباڑوں،مجلسوں اور جلوسوں میں بم بلاسٹ کرنے والے کون لوگ ہیں؟ہزارہ کے معصوم مومنین کو شہید کرنا یا حال میں کئی دنوں سے پارہ چنار کے مومنین کو بے قصور قتل کرنا کون سی اسلامی تعلیم ہے ؟
آل انڈیا شیعہ سماج حکومت پاکستان سے اپیل کرتا ہے کہ یہ سب ناحق خون خرابہ،قتل و غارتگری اور دہشت گردی کا خونیں سلسلہ بند ہو چاہئیے ۔اور شیعوں کی حفاظت و سالمیت کے لئے مکمل تحفظ فراہم ہونا چاہیئے۔
بولتے کیوں نہیں میرے حق میں
آبلے پڑ گئے زباں میں کیا
غمگسار
شیخ ظفر الحسن جلال پوری
جنرل سکریٹری آل انڈیا شیعہ سماج ،دہلی