۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
اہلیانِ پارا چنار

حوزہ/اہلیانِ پارا چنار کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب کے سامنے پانچویں روز بھی علامتی احتجاجی دھرنا دیا گیا، جس میں راولپنڈی اسلام آباد کے عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اہلیانِ پارا چنار کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے پانچویں روز بھی علامتی احتجاجی دھرنا دیا گیا، جس میں راولپنڈی اسلام آباد کے عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے تہران میں اسرائیلی حملے میں حماس سربراہ اسماعیل ہانیہ کے شہادت پر سخت غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل و امریکہ کے خلاف نعرہ بازی کی۔

مقررین نے اسرائیلی دہشتگردی اور پارا چنار میں جاری بدامنی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آج اسرائیل نے دنیا اسلام کے مظلوم لیڈر اسماعیل ہانیہ کو جس طرح شہید کیا ہے اس نے اپنا مکروہ چہرہ دنیا عالم کو دیکھایا ہے۔

احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ اہل کرم کا دکھ ہمارا دکھ ہے۔ پارہ چارہ کشیدگی میں پچاس لوگوں کی شہادت نے پورے پاکستان کو غم زدہ کر دیا ہے ۔ خیبر پختونخواہ کی عوام امن چاہتی ہے ۔ مقتدر قوتوں علاقے کی امن کو خراب کرنے والے عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں، زمنی تنازعات کو فرقہ وارنہ لڑائی بنانے والے شدت پسندوں کو لگام ڈالی جائے۔ زخمیوں کو فوری طبی امداد ملی چاہئے اور یہ ان کا انسانی و بنیادی آئینی و قانونی حق ہے ۔

انہوں نے مذید کہا کہ اسرائیل یہ سمجھتا ہے کہ وہ مقاومت کی لیڈر شپ کو نشانہ بنا کر تحریک کو کمزور کر دے گا، یہ اسرائیل اور اس کے حواریوں کی خام خیالی ہے شہادت ہمارا ورثہ ہے ایک قیادت شہید ہوتی ہے تو اس بڑھ کر ایک اور مظبوط قیادت سامنے آجاتی ہے ۔ مقاومت اسلامی اسرائیل سے اس جنایت کا سخت حساب لے گی۔ اسرائیل خطے میں کھلی جنگ چاہتا ہے تاکہ دنیا کے سامنے خود کو مظلوم بنا کر پیش کر سکے ۔

سربراہ جماعت اہل حرم مفتی گلزار احمد نعیمی نے کہا کہ پاکستان میں شیعہ سنی کا مسئلہ نہیں ہے یہاں پر تکفیری اور شدت پسند عناصر ہر معاملے کو فرقہ ورانہ مناٖفرت میں تبدیل کرنے کے لئے تیار رہتے ہیں ۔ جب کرم کے لوگ امن کا پرچم لہرا رہے ہیں تو اسے وقت میں اچانک لڑائی کا شروع ہو جانا کیا معنی رکھتا ہے ۔ کچھ لوگوں کے مفادات فساد اور تخریب کاری سے وابستہ ہیں ۔یہ لوگ ملک کو شدت پسندی اور ناامنی کی دلدل میں دھکیلنا چاہتے ہیں ۔ میں ضلع کرم کے تمام اہلسنت اور اہل تشیع براداران سے دست بستہ گزارش کرتا ہوں کہ فوری جنگ روک دیں اور اپنے علاقائی اور زمینی تنازعات میں کسی دوسری طاقت کو مداخلت کا موقع نا دیں ۔ اپنے معاملات بیٹھ کر حل کریں ۔

احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر شبیر حسین نے کہا کہ آج کرم بھی غزہ بنا ہوا ہے، جہاں معصوم شہریوں کا قتل عام ہو رہا ہے، راستوں کی بندش ہے، ادویات اور خوردونوش کی اشیاء ختم ہو چکی ہیں، فیول کسی بھی پیٹرول پمپ پر دستیاب نہیں ہے، لہٰذا ہم اپنی ریاست سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کرم میں دیرپا امن کے لئے اقدامات اٹھائیں جائے۔

اس موقع پر کرم ویلفیئر کے رہنما محمد حسین طوری نے بھی پارا چنار میں جاری بدامنی پر حکومت وقت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع کرم میں امن وامان کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی ہدایات جاری کریں، احتجاجی دھرنے سے سید کاظم حسین، ذاکر حسین طوری، اکبر صابری اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .