حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنانی سپریم شیعہ اسلامی اسمبلی کے نائب چیئرمین شیخ علی الخطیب نے ایک بیان میں اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی قاتلانہ حملے میں شہادت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دہشت گردانہ کارروائی کے برے نتائج صیہونی حکومت کے حکام کو بھگتنا پڑے گا اور ان کی تباہی کے دہانے پر کھڑی حکومت پر اس کے تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شہید ہنیہ اور ان کے شہید بھائیوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، کیونکہ یہ خون فلسطینی سرزمین کی آبیاری کرتا ہے اور فتح و آزادی کی راہ ہموار کرتا ہے اور امت کی سربلندی اور عزت کا باعث ہے۔ دہشت گردی، مقبوضہ سرزمین کو آزاد کرانے اور مقاماتِ مقدسہ کو بچانے کے لیے مزاحمت کاروں کے عزم و ارادے کو کمزور نہیں کرے گی۔
لبنانی سپریم شیعہ اسلامی اسمبلی کے نائب چیئرمین نے مزید کہا کہ شہید اسماعیل ہنیہ قائدانہ خصوصیات کی حامل ایک شخصیت تھے اور جنگوں میں جرأت مندانہ فیصلے کرتے تھے، یقیناً ان کی شہادت امت اور مزاحمتی قوتوں کے لیے ایک بہت بڑا نقصان ہے۔
انہوں نے فلسطینی قوم، تحریکِ حماس کی قیادت اور شہید اسماعیل ہنیہ کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہوئے اللہ تعالٰی سے شہید کی مغفرت اور درجات کی بلندی، مزاحمتی تحریک کے زخمیوں کی جلد صحتیابی اور مقبوضہ علاقے کی جیلوں میں موجود قیدیوں کی جلد رہائی کی دعا کی۔