ہفتہ 17 مئی 2025 - 11:32
مجلس خبرگان رہبری کے رکن: اسلامِ نَبَوی کے مقابلے میں اسلامِ امریکائی کے نفوذ کو روکنا ضروری ہے

حوزہ/ مجلس خبرگان رہبری کے رکن حجت‌الاسلام والمسلمین سید مہدی میرباقری نے امریکی صدر کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکہ اپنی دھمکیوں کا سلسلہ جاری رکھے تو جلد ہی تمام مزاحمتی گروہوں کو جدید اور پیشرفتہ ہتھیاروں سے مسلح کر دیا جائے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس خبرگان رہبری کے رکن حجت‌الاسلام والمسلمین سید مہدی میرباقری نے امریکی صدر کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکہ اپنی دھمکیوں کا سلسلہ جاری رکھے تو جلد ہی تمام مزاحمتی گروہوں کو جدید اور پیشرفتہ ہتھیاروں سے مسلح کر دیا جائے گا۔

یہ بات انہوں نے قم میں مدرسہ علمیہ رضویہ کے شہید طلباء اور شہدائے روحانیت کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا: "حوزات علمیہ کو چاہیے کہ وہ تاریخ کے فلسفے اور استعماری نقشوں کی عمیق شناخت کے ساتھ مغربی مادی تمدن کا مقابلہ کریں، وہ تمدن جو دورِ رنسانس سے شروع ہو کر آج پوری دنیا پر اپنا تسلط جمانا چاہتا ہے۔"

حجت‌الاسلام میرباقری نے مغربی نفوذ کے تین مراحل کا ذکر کیا:1. مشروطہ کے بعد کا فوجی دور، 2. رضاخان کے دور سے جدید ریاستوں کا قیام، 3. تیسرا مرحلہ، ثقافتی یلغار جو اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات اور معنویت کو مٹانے کے لیے برپا کی گئی۔

انہوں نے اسلامی انقلاب کو اس جدوجہد کا ایک نمایاں موڑ قرار دیتے ہوئے کہا: "امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی قیادت میں حوزہ علمیہ نے مغرب کے خلاف ایک عالمی تحریک کی بنیاد رکھی۔ شہید مطہری اور شہید بہشتی جیسے علمائے کرام اس عظیم جہاد کے علمبردار تھے، اور ان کا راستہ جاری رہنا چاہیے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ مغرب آج عرب ریاستوں اور اسرائیل کے ساتھ سازباز جیسے معاہدوں کے ذریعے اسلامی دنیا پر تسلط کا نیا نظام قائم کرنا چاہتا ہے، لیکن اسلامی جمہوریہ ایران کی قیادت میں استقامت کا محاذ روز بروز طاقتور ہوتا جا رہا ہے، اور امریکی صدر کی دھمکیاں اگر جاری رہیں تو تمام مزاحمتی گروہوں کو جلد جدید اسلحے سے لیس کر دیا جائے گا۔

حجت‌الاسلام والمسلمین میرباقری نے حوزہ علمیہ کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا: "رہبر معظم انقلاب کے منشور کے مطابق، حوزہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ثقافتی نیٹو کا مقابلہ کرنے کے لیے انقلابی افراد کی تربیت کرے، اور اسلامی بیداری کو زندہ رکھنے، اسلامِ نَبَوی کے مقابلے میں اسلامِ آمریکایی کے نفوذ کو روکنے اور معارفِ نابِ اہل بیت علیہم السلام کے بیان کے لیے مؤثر کردار ادا کرے۔"

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha