جمعرات 27 فروری 2025 - 18:50
شہید سید حسن نصراللہ کی شہادت، مزاحمتی تحریک کے لیے نئی روح: آیت اللہ اعرافی

حوزہ/ حوزہ علمیہ ایران کے سربراہ، آیت اللہ علی رضا اعرافی نے حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل، شہید سید حسن نصراللہ اور ان کے وفادار ساتھی، شہید سید ہاشم صفی الدین کی شہادت کو امت مسلمہ اور حریت پسندوں کے لیے ایک عظیم نقصان قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ شہادتیں دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے اور مزاحمتی تحریک کو مزید طاقتور کرنے کا ذریعہ بنیں گی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ ایران کے سربراہ، آیت اللہ علی رضا اعرافی نے حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل، شہید سید حسن نصراللہ اور ان کے وفادار ساتھی، شہید سید ہاشم صفی الدین کی شہادت کو امت مسلمہ اور حریت پسندوں کے لیے ایک عظیم نقصان قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ شہادتیں دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے اور مزاحمتی تحریک کو مزید طاقتور کرنے کا ذریعہ بنیں گی۔

آیت اللہ اعرافی نے اپنے تعزیتی بیان میں امام صادق علیہ السلام کی حدیث نقل کرتے ہوئے کہا کہ "جب ایک عالم دین کا انتقال ہوتا ہے تو اسلام میں ایسا خلا پیدا ہوتا ہے جسے کوئی چیز پر نہیں کر سکتی۔" انہوں نے سید حسن نصراللہ کی شہادت کو ایسا ہی ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔

سربراہ حوزہ علمیہ نے کہا: لبنان میں ان شہداء کی نماز جنازہ ایک تاریخ ساز اجتماع میں تبدیل ہو گئی، جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی۔ جنازے میں مسلمانوں، مسیحیوں اور مختلف سیاسی مکاتب فکر کے نمائندوں کی موجودگی نے لبنانی معاشرے میں مزاحمت کی جڑوں کو مزید مضبوط کر دیا۔ حزب اللہ اور تحریک أمل کی مشترکہ کوششوں نے اس قومی وحدت کو مزید تقویت بخشی اور دشمن کی فرقہ وارانہ تقسیم کی سازشوں کو خاک میں ملا دیا۔

آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ صہیونی حکومت نے شہید نصراللہ کو شہید کر کے حزب اللہ کو کمزور کرنے کی کوشش کی، لیکن حقیقت میں یہ اقدام دشمن کے لیے ایک بڑی شکست میں تبدیل ہو گیا۔ انہوں نے قرآن کی آیت نقل کرتے ہوئے کہا: "ہم مجرموں سے انتقام لیں گے۔" جنازے میں بہنے والے آنسو اور مظلومیت کے یہ لمحات، درحقیقت دشمن کے خلاف ایک نئی مزاحمتی لہر کا پیش خیمہ بن گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لبنان کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک میں بھی ان شہداء کے لیے تعزیتی اجتماعات منعقد کیے گئے، جو اس بات کی علامت ہیں کہ مزاحمتی تحریک اب صرف ایک مقامی تحریک نہیں رہی بلکہ عالمی حریت پسندوں کی پہچان بن چکی ہے۔ آیت اللہ اعرافی نے اس عوامی بیداری کو دشمن کے لیے ایک اور واضح پیغام قرار دیا۔

آیت اللہ اعرافی نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل کے خلاف مزاحمت ایک دینی فریضہ ہے، جو قرآن، سنت اور اسلامی تعلیمات سے ماخوذ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حوزہ علمیہ قم نے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ذریعے جنازے میں شرکت کر کے اس دینی فریضے کی حمایت کا عملی ثبوت دیا۔

آیت اللہ اعرافی نے آخر میں تمام مسلمانوں، مذاہب کے پیروکاروں اور آزادی کے حامیوں کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے اس عظیم شہید کی تشییع جنازہ میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کا خون کبھی رائیگاں نہیں جاتا اور ان شاء اللہ، صہیونی ریاست کی نابودی کی منزل قریب ہے۔(و ما النصر إلا من عند الله العزیز الحیکم)۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha