حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسماعیل ھنیہ کی شہادت پر جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم نے ایک تعزیتی پیغام جاری کیاہے جس کا متن حسب ذیل ہے:
بسم الله الرحمن الرحیم
انا لله و انا الیه راجعون
مخلص، مومن اور مجاہد جناب اسماعیل ھنیہ کی المناک اور دردناک خبر شہادت سن کر بہت تکلیف ہوئی۔
اسماعیل ھنیہ ایک بہادر اور فکرمند مجاہد ان تھے اور ان ممتاز شخصیات میں سے ایک تھے جس نے حالیہ دہائیوں میں فلسطینی عوام کی اسلامی جدوجہد میں اپنی تمام تر قوتیں اور امکانات کو بروئے کار لاتے ہوئے قدس کی آزادی کے لئے غاصب صیہونی حکومت کے ٹارگٹ کلنگ میں اپنے عزیزوں کی ایک بڑی تعداد کو کھو دیا اور اس عظیم مقصد کے حصول کے لیے اپنی جان بھی قربان کر دی، یہ شہادت ان کی دیرینہ خواہش تھی اور ان کے خون سے مزاحمتی محاذ کو مزید تقویت ملے گی اور مزاحمت اسی طرح جاری و ساری رہے گا۔
بلاشبہ اس مجرمانہ اقدام کا جواب دیا جائے گا اور اس شہید اور شہدائے راہ قدس کے خون کا نتیجہ مظلوم فلسطینی قوم کی فتح اورآزادی ہوگی۔
جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ فلسطینی قوم بالخصوص تحریک حماس اور اس کے دیگر حامیوں کو اس مجاہد کی شہادت پر تبریک و تعزیت پیش کرتی ہے، اور دعا گو ہے کہ خدا اس فلسطینی قوم اور غزہ کے عوام کو نصرت، عزت اور فتح نصیب فرمائے۔
بلاشبہ مجرم صیہونی حکومت اور وہ تمام افراد جو اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے جرم میں ملوث تھے، ان کو اس گھنونے جرم کی سزا دی جائے گی، اور ان شاء اللہ یہ سارے کے سارے سخت انتقام کی زد میں آکر کچلے جائیں گے۔
جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم