۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
اہلیانِ پارا چنار

حوزہ/ اہلیان پاراچنار کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے آج بھی علامتی دھرنا دیا گیا، جس میں شرکاء نے اپنے شہداء اور زخمیوں کی تصاویر اور علامتی تابوت بھی اٹھائے ہوئے تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اہلیان پاراچنار کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے آج بھی علامتی دھرنا دیا گیا، جس میں شرکاء نے اپنے شہداء اور زخمیوں کی تصاویر اور علامتی تابوت بھی اٹھائے ہوئے تھے۔

اس موقع پر پارا چنار کے رہنما پروفیسر شبیر بنگش نے کہا کہ پاراچنار کا مسئلہ اتنا گھمبیر نہیں کہ وہاں امن نہ آ سکے، بلکہ انتظامیہ سنجیدگی سے کوشش نہیں کر رہی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری سلیم صدیقی نے کہا کہ پاراچنار ملت جعفریہ کا مضبوط قلعہ ہے، ہم کبھی پاراچنار کو تنہاء نہیں چھوڑیں گے۔

انہوں کہا کہ اس وقت وفاقی اور صوبائی حکومت کی نااہلی اور سستی کسی طرح چھپ نہیں سکتی کہ پاراچنار لڑائی رکوانے میں سنجیدہ کردار ادا نہیں کیا گیا، جو کہ سوالیہ نشان ہے۔

دھرنا کے شرکاء سے سول سوسائٹی کی رہنما فاطمہ ہزارہ نے کہا کہ ہم نے بھی کوئٹہ میں بہت سے جنازے اٹھائے ہیں خصوصی طور پر جوانوں کی تصاویر سے واضح ہے کہ یہ جوان قتل کے قابل نہیں، ان کے جنازے انکے ماں باپ نے کسے دیکھے ہوں گے۔

ذاکر طوری نے شہداء کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

آخر میں ضلع کرم اور فلسطینی شہداء خصوصاً شہید باوقار اسماعیل ہنیہ کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے شمعیں روشن کی گئیں، جس سے ماحول انتہائی آبدیدہ اور غمزدہ ہو گیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .