۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
علامہ شبیر حسن میثمی

حوزہ / شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل  نے کہا: پاراچنار میں موبائلز اور ٹیلی فون سروس بند ہے اور اہلیان ضلع کرم کو ادویات و اشیائے ضروریات کی کمی کا سامنا ہے، عوامی مشکلات کو دور کیا جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی نے خیبر پختونخواہ ضلع کرم کی انتہائی تشویشناک صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ضلع کرم پارا چنار کی پرامن فضا کو سبوتاژ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دینی چاہیے ۔

انہوں نے کہا: سکیورٹی فورسز کے حصار میں چلنے والے کانوائے پر فائرنگ سے دو طالب علم سمیت چھ افراد کی شہادت انتہائی افسوسناک ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔

شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے مزید کہا: اس واقعہ کے بعد علاقہ ڈنڈراور بوشہرہ علاقہ میں، علاقہ کنج علیزئی میں، علاقہ بالش خیل اور صدہ کے درمیان لڑائی جاری رہی جبکہ پیواڑ اور تری منگل کے درمیان بھی فائرنگ جاری رہی۔لڑائی کے دوران ابھی تک متعدد شہید ہوچکے ہیں۔موبائلز اور ٹیلی فون سروس بند ہے اور اہلیان ضلع کرم کو ادویات و اشیائے ضروریات کی کمی کا سامنا ہے ۔

انہوں نے کہا: اس گھمبیر مسئلے کو سلجھانے کیلئے قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سیدساجد علی نقوی کی طرف سے مسلسل کوششیں جاری ہیں۔

علامہ شبیر حسن میثمی کا مزید کہنا تھا کہ پارا چنار چاروں طرف سے محاصرے میں ہے۔ بے گناہ انسانوں کی جانوں سے کھیلنے والے ملک و قوم کے دشمن ہیں۔ نگران حکومتیں اور انتظامیہ امن قائم رکھنے کیلئے عملی اقدامات کریں اور شر انگیزی پھیلانے والے ملک دشمن عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ انہیں قانون کے شکنجے میں لاتے ہوئے ان کارروائیوں میں ملوث افراد کی بیخ کنی کی جائے۔

علامہ شبیر حسن میثمی نے کہا: ضلع کرم کے شہری متحد ہوکر ملک دشمن عناصر کے مذموم عزائم کو کامیاب نہ ہونے دیں اور اپنے علاقے کی پرامن فضا کو سبوثاز کرنے کی کسی کو بھی ہرگز اجازت نہ دیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .