حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاراچنار ایک بار پھر چاروں طرف سے تکفیری شدت پسندوں کے حملوں کی زد میں ہے۔دو دن پہلے شلوزان تنگی میں ریت بھرتے مزدوروں پر سنائفر کے حملے میں ایک مزدور شہید جبکہ 1 زخمی ہوا تھا۔گزشتہ رات اہلسنت گاؤں بوشہرہ کی طرف سے ڈنڈر گاوں پر اچانک حملے میں 4 شیعہ شہید اور 8 زخمی ہوگئے تھے۔
اطلاعات کے مطابق، پارہ چنار کے دیگر علاقوں بالش خیل اور صدے میں بھی جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔آج بھی مختلف علاقوں میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔
ذرائع کے مطابق، پشاور سے پاراچنار سرکاری ملیشا کی نگرانی میں آنے والے کانوائے پر چارخیل کے مقام پر حملہ ہوا،جس میں 2 شیعہ شہید جبکہ 7 زخمی ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ پارہ چنار کو جانے والے تمام راستے بند ہیں اور شہر میں کھانے پینے سمیت تمام سہولیات میسر نہیں ہیں پارہ چنار کی عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ علاقائی امن کو سبوتاژ کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔