حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خبر رساں ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان کے مختلف علاقوں میں جھڑپوں کے دوران متعدد فوجی جاں بحق اور کئی دہشت گرد بھی مارے گئے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے اعلان کیا کہ صوبہ بلوچستان کے کوئٹہ، ژوب اور قلات میں الگ الگ جھڑپوں میں دو فوجی اور تین دہشت گرد مارے گئے۔
بلوچ لبریشن آرمی، جو پاکستان کے سب سے نمایاں دہشت گرد گروپوں میں سے ایک ہے، نے کوئٹہ اور قلات میں ہونے والے حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
صوبہ بلوچستان بہت کم آبادی والا ہے لیکن قدرتی وسائل جیسے تانبے، سونا اور قدرتی گیس سے مالا مال ہے لہذا اسے عدم استحکام اور تشدد کا سامنا ہے۔
بدھ کو ایک اور حملے میں ایک خودکش بمبار نے "بجور" شہر میں پولیس کی گاڑی کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا لیا، اس خودکش حملے میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا۔
منگل کے روز خبری ذرائع نے اس ملک کے مغرب میں ایک خودکش بم دھماکے کی بھی اطلاع دی ہے، دھماکا "تربت" شہر کے علاقے "بلگتر" میں ہوا اور اس کے دوران 7 افراد جاں بحق ہوئے، جاں بحق ہونے والوں میں یوسی یونین کونسل کے سربراہ اسحاق بلوچ بھی شامل ہیں۔
بلوچستان اور افغانستان کی سرحد سے متصل شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ میں حال ہی میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
کچھ عرصہ قبل داعش کے دہشت گردوں کے ایک دھماکے میں 63 افراد جاں بحق اور 123 زخمی ہو گئے تھے۔ اس حملے نے نومبر میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل سکیورٹی خدشات کو جنم دیا ہے۔