حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں خودکش بم دھماکوں اور فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں پولیس اہلکاروں سمیت تیرہ افراد جاں بحق اور زخمی ہو گئے ہیں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق جمعرات 20 جولائی کو پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کے باڑہ بازار میں خودکش دھماکہ ہوا، جس میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق اور 8 افراد زخمی ہوئے، پولیس کے مطابق تلاشی کے دوران دھماکہ تحصیل کمپلیکس کے مین گیٹ پر ہوا، تھانہ باڑہ، گورنمنٹ اور دیگر اہم دفاتر کمپلیکس کے اندر ہیں، سی ٹی ڈی سیل بھی تھانہ باڑہ کے اندر ہے۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں ایک شخص کی لاش لائی گئی ہے جب کہ تین پولیس اہلکاروں سمیت چار زخمیوں کو اسپتال لایا گیا ہے، آئی جی پولیس خیبرپختونخوا نے ہونے والا دھماکہ کو خودکش ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 2 خودکش حملہ آوروں نے کمپاؤنڈ میں داخل ہونے کی کوشش کی، انہوں نے مزید بتایا ہے کہ دونوں خودکش حملہ آور پولیس کی فائرنگ کے نتیجے میں مارے گئے، حملہ آوروں کو عمارت میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔
ادھر خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں رات گئے پولیس چیک پوسٹ پر حملے میں دو پولیس اہلکار جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے۔ ریگی (ورسک سرکل) کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ارشد خان کے مطابق، پولیس اہلکار رات 11 بج کر 45 منٹ پر ریگی ماڈل ٹاؤن کے داخلی دروازے پر ڈیوٹی تبدیل کر رہے تھے کہ نامعلوم حملہ آوروں نے ان پر فائرنگ کر دی،ان کا مزید کہنا تھا کہ جہاں پولیس وین کھڑی تھی وہاں سے 30 میٹر کے فاصلے پر ندی کے پار سے 17 گولیاں فائر کی گئیں۔
ایس پی ارشد خان نے بتایا کہ اضافی چوکیاں لگا کر آپریشن جاری ہے، پولیس نے اقدامات کر لیے ہیں جب کہ فورس بھی الرٹ ہے، سینئر پولیس افسر نے کہا کہ حملہ آوروں کی تعداد اور انہوں نے کس طرح جرم کیا اس بارے میں کچھ کہنا ابھی جلدی ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال نومبر میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے حکومت کے ساتھ جنگ بندی کے اعلان کے بعد پاکستان خصوصاً خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔