حوزه نیوز ایجنسی کے مطابق، مدرسہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں نماز جمعہ کے فوراً بعد ایک شدید بم دھماکہ ہوا۔ جس میں مولانا سمیع الحق کے بیٹے، دارالعلوم حقانیہ کے نائب مہتمم اور جمعیت علمائے اسلام (سمیع الحق گروپ) کے سربراہ مولانا حامد الحق سمیت متعدد افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔
آئی جی پولیس نے مولانا حامد الحق کے شہید ہونے کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بظاہر یوں معلوم ہوتا ہے کہ خودکش حملہ آور کے ہدف مولانا حامد الحق ہی تھے۔

دھماکے میں معروف عالم دین اور جامعہ کے نائب مہتمم مولانا حامدالحق سمیت 5 نمازی شہید ہو گئے جبکہ متعدد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
پولیس کے مطابق دھماکہ دارالعلوم حقانیہ کے اندر ہوا۔ ڈی پی او نوشہرہ عبدالرشید کے مطابق دھماکہ خودکش تھا۔ خودکش بمبار نے نماز جمعہ کے دوران دھماکہ کیا۔ جس کے بعد پشاور، مردان اور نوشہرہ سمیت آس پاس کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
مشیر صحت احتشام علی نے بتایا کہ ڈی جی ہیلتھ اور سیکرٹری آفس سمیت تمام مراکز صحت کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ پشاور کے ایم ٹی آئیز کو بھی الرٹ کردیا گیا ہے۔ دھماکے کے زخمیوں کو ہر طرح کی طبی سہولیات مہیا کی جائیں گی۔









آپ کا تبصرہ