حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک اورجے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کوجمعہ کی شام راولپنڈی میں ان کے گھر کے بیڈ روم میں پراسرارقاتل نے چھریاں مارکر شدیدزخمی کردیا ‘مولانا کو طبی امدادکیلئے اسپتال پہنچایا جا رہا تھا کہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ دم توڑگئے۔
واقعہ کے وقت ان کا محافظ اور ڈرائیورباہرگئے ہوئے تھے ‘جب وہ واپس آئے توانہوں نے مولانا کو خون میں لت پت پایا‘ مرحوم کی نماز جنازہ آج بروز ہفتہ دوپہر3بجے اکوڑہ خٹک میں ادا کی جائے گی جس کے بعد انہیں اپنے والد شیخ الحدیث مولانا عبد الحق کے پہلو میں دارالعلوم حقانیہ کے احاطہ میں سپرد خاک کیا جائیگا ۔
سربراہ اسلامی تحریک پاکستان حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی نے مولانا سمیع الحق کی ملک و قوم اور اتحاد اُمت کیلئے خدمات کو نمایاں قرار دیا اور کها که امن و امان کی بگڑتی صورتحال افسوسناک ہے حکومت عوامی تحفظ ممکن بنائے۔
سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان حجت الاسلام و المسلمین راجہ ناصرعباس جعفری نے بهی مولانا سمیع الحق کے قتل پر اظہار افسوس کرتے ہوے کہا کہ مولانا سمیع الحق کی بہیمانہ قتل کی مذمّت کرتے ہیں، قوم متحد رہیں اور ملک دشمن عناصر کے مذموم عزائم کو ناکام بنائیں۔ حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے قاتلوں کو گرفتار کر کے حقائق کو سامنے لائے۔
دریں اثناء شیعہ علماء کونسل پاکستان نے بھی جے یو آئی کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے قتل کی مذمت کی ہے۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے کہا کہ مولانا سمیع الحق کی مذہبی اور سیاسی خدمات مستحسن ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال کو کنٹرول کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے لہذا حکومت فوری طور پر عوام کی جان و مال کے تحفظ کیلئے ترجہی عملی اقدامات اُٹھائے ۔