حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کرم کے گاؤں بوشہرہ اور احمد زئی کے دو قبائل کے درمیان مورچوں کی تعمیر پر چھڑنے والی لڑائی چوتھے روز بھی جاری ہے جو اپر، لوئر اور سینٹرل کرم کے چار مقامات تک پھیل گئی ہے۔ پولیس کے مطابق فریقین ایک دوسرے کو بھاری اور خودکار اسلحوں سے نشانہ بنا رہے ہیں، پاراچنار اور صدہ شہر پر بھی وقفے وقفے سے میزائل داغے جا رہے ہیں، تازہ جھڑپوں میں مزید چھ افراد جاں بحق ہوئے ہیں اور دس افراد زخمی ہوکر ہسپتال میں زیر علاج ہیں جبکہ چار روز کے دوران جھڑپوں میں اب تک 16 افراد جاں بحق اور 35 زخمی ہوچکے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر جاویداللہ محسود ضلع کرم کے مطابق فریقین کے درمیان جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں، جرگہ ممبران اور عمائدین مختلف علاقوں میں بھجوائے گئے ہیں ان شاء اللہ آج ضلع بھر میں فائر بندی ہوجائے گی، جنگ بندی اور حالات معمول پرلانے کیلئے آج کمشنر کوہاٹ بھی کرم پہنچ رہے ہیں۔
پولیس کے مطابق لڑائی کے باعث پرائیویٹ اور سرکاری اسکول اور کالج بھی بند پڑے ہیں، پاراچنار پشاور مین شاہراہ بھی ہر قسم آمد و رفت کیلئے بند ہے اور سڑکوں پر سیکڑوں گاڑی کھڑی ہیں۔