حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی موجودگی میں جید علمائے کرام سے ضلع کرم کے مشران و عمائدین نے پارا چنار کی عوام کو درپیش سنگین انسانی بحران اور مقامی کشیدگی کے حوالے سے ملاقات کی اور ان کو امن و امان کے قیام کیلئے منعقدہ جرگہ سمیت دیگر صورتحال پر مکمل بریف کیا۔
رپورٹ کے مطابق اس نشست کے بعد جید علمائے کرام اور عمائدین و ممبران جرگہ پاراچنار نے متفقہ طور پر اعلامیہ جاری کیا جس میں مقامی عوام کو اگلے لائحہ عمل تک پرامن رہنے کی تلقین کرتے ہوئے ضلع کرم بالخصوص پاراچنار کی عوام کیلئے گذشتہ 67 دنوں سے راستوں کی بندش اور پاکستان کے دیگر علاقوں سے پاراچنار کی زمینی راستے منقطع ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور حکمرانوں کو غیر انسانی اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے انسانی بحران کی کفییت کے باعث حکمرانوں سے فی الفور راستوں کی بندش کو کھولنے کامطالبہ کیا۔
اعلامیہ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ حکمران ملک کے دیگر حصوں کی طرح پاراچنار کی محب وطن عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر انتظامات کریں۔
راستوں کی بندش کی وجہ سے ادویات کی ناپید ہونے کے باعث معصوم بچوں اور بزرگوں کی شہادتیں ہو رہی ہیں جو انسانی المیہ کے مترادف ہے لہٰذا حکمران فوری طور پر پاراچنار میں ادویات باہم پہنچا کر مزید انسانی جانوں کو نقصان سے بچائیں۔ علاوہ ازیں مقامی افراد کو راستوں کی بندش کے باعث اشیائے خورد و نوش و دیگر ضرویات زندگی کی شدید قلت کا سامنا ہے جو ایک انسانی المیہ بن چکا ہے لہذا حکمران ترجیحی بنیادوں پر عوام کی تمام ضروریات زندگی باہم پہنچانے کیلئے فوری اقدامات اٹھائیں۔
اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ حکمران تمام نکات پر فی الفور عمل درآمد کو یقینی بنائیں، راستوں کو کھولا جائے، بصور ت دیگر اگلے مرحلے پر ملک گیر لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا۔
قابل ذکر ہے کہ متفقہ اعلامیہ پر سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، علامہ محمد افضل حیدری، علامہ شیخ محمد حسن جعفری، علامہ فدا حسین مظاہری، علامہ شیخ محمد شفاء نجفی، علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی ، علامہ عارف حسین واحدی، علامہ انور علی نجفی، سید ناصر عباس شیرازی، زاہد علی آخونزادہ، علامہ محمد تحسین، علامہ مرتضیٰ علوی، جلال حسین بنگش، سید تجمل حسین، سید سجاد سید میاں، ولی سید میاں و دیگر عمائدین پاراچنار نے دستخط کئے۔
آپ کا تبصرہ