۱۱ آبان ۱۴۰۳ |۲۸ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Nov 1, 2024
ایم ڈبلیو ایم پاکستان

حوزہ/ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ ضلع کرم میں مسلسل کشیدگی، راستوں کی بندش اور محاصرے جیسی تشویشناک صورتحال کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران اپنی ذمہ داریاں انجام دیں، اگر پارہ پارہ چنار کے راستے نہ کھولے گئے تو اسلام آباد سے مارچ کریں گے اور ملک بھر میں احتجاج کی کال دیں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ ضلع کرم میں مسلسل کشیدگی، راستوں کی بندش اور محاصرے جیسی تشویشناک صورتحال کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران اپنی ذمہ داریاں انجام دیں، اگر پارہ پارہ چنار کے راستے نہ کھولے گئے تو اسلام آباد سے مارچ کریں گے اور ملک بھر میں احتجاج کی کال دیں گے۔

انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ دفاعی حوالے سے انتہائی حساس علاقے کو ملک دشمن عناصر کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، اس سے پہلے ضیاء الحق کے دور میں وہاں کے لوگوں کو نکال کر دہشت گردوں کو بسانے کی کوشش کی گئی اور پارہ چنار کو مسلح جتھوں کے مرہون منت چھوڑ دیا گیا، لیکن وہاں کے باسیوں نے اپنی مادر وطن کو نہیں چھوڑا، ہم نے وزیر اعظم سے بھی اس تناظر میں ملاقات کی، حکومت کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کرے، لیکن مسائل جوں کے توں ہیں، حکومت ناکام اور بے بس نظر آتی ہے، ریاستی ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں، پورے کرم کو چند مٹھی بھر دہشت گردوں کے ایماء پر چھوڑ دیا گیا ہے، وہاں کے پڑھے لکھے عوام امن کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں، لیکن اس گھمبیر صورتحال پر کسی نے توجہ نہیں ہے، جرگوں پہ جرگے ہو رہے ہیں، لیکن نتیجہ صفر ہے، ہمیں صوبائی حکومت سے بھی سخت شکایت ہے، وہ راستوں کی بندش کو فوری کھلوائے اور امن وامان کی صورتحال قائم کرنے میں پائیدار اور مستقل حل نکالے، ہماری آواز مظلوم عوام کے لیے ہے کسی حاکم یا حکومت کے لیے نہیں ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اگر کرم کے راستے نہ کھولے گئے تو پورے پاکستان میں احتجاج کریں گے، پورے ملک اور بیرون ملک لوگ تیار رہیں ہم احتجاج کی کال دیں گے، آئے روز مسافر گاڑیوں پر حملے، بیرونی مداخلت اور محاصرے ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے، اگر یہ ان مسائل کو حل کرنا چاہیں تو ایک گھنٹے کا کام ہے، یہ سب سنگین صورتحال ناقابل برداشت ہے اور اس کا حکمرانوں کو جواب دینا پڑے گا، پندرہ روز سے راستوں کی بندش سے غڑائی اجناس اور ادویات کی قلت سے روز بروز مشکلات بڑھ رہی ہیں کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

پریس کانفرنس میں اس بات پر زور دیا ہے کہ اس سے پہلے کہ حالات کنٹرول سے باہر ہوں حکمران ہوش کے ناخن لیں، پنجاب حکومت گھروں پر حملے کررہی ہے، پچھلے کئی ماہ سے یہ سلسلہ جاری ہے، پنجاب میں فسطائی حکمران مسلط ہیں، پنجاب حکومت کی زیادتیاں بڑھتی جارہی ہیں چہلم کے جلوس میں پیدل جانا جرم ہے؟ پیدل چل کر جانے والوں پر ایف آئی آرز کا اندراج اور انہیں فورتھ شیڈول میں ڈال رہے ہیں، پنجاب حکومت نا اہل و ظالم ہے، اپنے تمام دوستوں کو آگاہ کرتا ہوں کہ احتجاج کی تیاری کریں، ہم نے ظلم کے خلاف چپ نہیں رہنا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .