۱۱ آبان ۱۴۰۳ |۲۸ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Nov 1, 2024
پدافند هوایی

حوزہ/جعفریہ سپریم کونسل جموں وکشمیر پاکستان کے چیئرمین سید زوار حسین نقوی ایڈووکیٹ نے گزشتہ رات غاصب اسرائیل کی جانب سے ایران کی بعض تنصیبات پر حملہ کیے جانے پر ایران کے کامیاب دفاع پر حکومت ایران، سپاہ پاسدارانِ انقلاب اور ایران کے سپریم لیڈر کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے اپنی دفاعی صلاحیتوں کا بھرپور طریقے سے لوہا منوایا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جعفریہ سپریم کونسل جموں وکشمیر پاکستان کے چیئرمین سید زوار حسین نقوی ایڈووکیٹ نے گزشتہ رات غاصب اسرائیل کی جانب سے ایران کی بعض تنصیبات پر حملہ کیے جانے پر ایران کے کامیاب دفاع پر حکومت ایران، سپاہ پاسدارانِ انقلاب اور ایران کے سپریم لیڈر کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے اپنی دفاعی صلاحیتوں کا بھرپور طریقے سے لوہا منوایا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی دفاعی صلاحیت سے پوری امت مسلمہ کا سر فخر سے بلند ہوا ہے اور اسرائیل کے خلاف برسر پیکار اسلامی مزاحمتی محاذ کے حوصلے بلند ہوئے ہیں نیز اسرائیل اور امریکہ سمیت ان کے جملہ مغربی اتحادیوں کو شدید مایوسی ہوئی ہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں اس اسرائیلی حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ، لبنان، شام، یمن پر کیے جانے حملوں کے بعد جمہوری اسلامی ایران پر کیا جانے والا حملہ یہ بتاتا ہے کہ اسرائیلی حکومت توسیع پسندانہ عزائم رکھتی ہے اور گریٹر اسرائیل بنانے کے خواب دیکھ رہی ہے۔ انشاء اللہ اس کا یہ خواب کبھی بھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔

جعفریہ سپریم کونسل کے سربراہ نے اپنے اس بیان میں اسلامی ممالک کی حکومتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کو اسرائیلیوں کے عزائم کو خاک میں ملانے کے لیے اسلامی مزاحمتی محاذ جو اس وقت اسرائیل کے خلاف براہ راست برسرپیکار ہے کا بھرپور ساتھ دینا چاہیئے اور اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے جانے والے اس حملہ کی بھرپور مزمت کرتے ہوئے اس کے خلاف ایسے موثر اقدامات اٹھانے چاہئیں جن کی وجہ سے یہ غزہ اور لبنان پر اپنے حملے بند کرنے پر مجبور ہو اور فلسطینیوں کو ان کی سرزمین واپس ملے۔

انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ اقوام متحدہ امریکہ اور چند مغربی ممالک کی کٹھ پتلی بن چکی ہے اور کوئی فیصلہ اس وقت تک نہیں کرسکتی جب تک کہ امریکہ اور مغربی ممالک اس فیصلہ پر رضامند نہ ہوں اس لیے اقوام متحدہ کا ادارہ عملاً بین الاقوامی تنازعات میں کسی بھی قسم کا کردار ادا کرنے میں عملاً ناکام ہوچکا ہے، لہٰذا ضروری ہے کہ اقوام متحدہ میں اصلاحات کرتے ہوئے چند ممالک کو دیئے گئے ویٹو کا اختیار ختم کیا جائے اور عدل و انصاف پر فیصلوں کے لیے واضح پالیسی طے کی جائے یا دنیا کی آزاد اقوام از سر نو مل بیٹھ کر عالمی تنازعات کو منصفانہ حل کروانے کے لیے متبادل لائحہ عمل طے کریں۔

اپنے بیان کے آخر میں انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ کھل کر ایران اور مقاومتی محاذ کا ساتھ دینے کا اعلان کرئے نیز بعض پاکستانی نشریاتی اداروں کی جانب سے ایران مخالف مغربی میڈیا کے پراپگنڈا کو نشر ہونے سے روکنے میں موثر اقدامات اٹھائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .