حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعہ روحانیت بلتستان پاکستان کے بیان کا مکمل متن مندرجہ ذیل ہے۔
باسمہ تعالیٰ
لَنْ يَجْعَلَ اللَّهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلًا۔
دنیا کی موجودہ صورتحال میں، اسرائیل کے ایران پر جارحانہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہم ایک مضبوط اور بامعنی پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ایسے اقدامات نہ صرف عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں بلکہ خطے میں عدم استحکام کا سبب بھی بنتے ہیں۔ اسرائیل کے ایسے حملے کسی بھی ملک کی خودمختاری اور سالمیت کے منافی ہیں۔ ایران کا استحقاق ہے کہ وہ اپنی سرزمین اور اپنے عوام کا دفاع کرے اور اسرائیل کے ان جارحانہ عزائم کے سامنے سر جھکانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
اس صورتحال میں ایرانی دفاعی نظام کے کامیاب اور مستحکم ردعمل کی بھرپور تعریف کرنا ضروری ہے۔ ایرانی دفاعی افواج نے ہمیشہ وطن کی سالمیت اور عوام کے حقوق کا تحفظ کیا ہے اور ہر ممکنہ خطرے کو ناکام بنایا ہے۔ ایرانی قوم کے یہ محافظ، نہ صرف عسکری سطح پر مضبوط ہیں بلکہ روحانی و اخلاقی اعتبار سے بھی پختہ ایمان اور قوت رکھتے ہیں۔ ان کی انتھک محنت اور بے مثال جرات کے باعث ایرانی قوم کو ہمیشہ اپنی حفاظت اور سلامتی کا مکمل یقین رہتا ہے۔
اس نازک موقع پر ہم ایران کی قیادت، رہبر معظم انقلاب اسلامی، سے اپنے تجدید عہد و پیمان کا اعادہ کرتے ہیں۔ ہمارا عہد ہے کہ ہم ہر حال میں ان کے احکام پر لبیک کہتے رہیں گے اور ہر طرح کے داخلی و خارجی خطرات کے مقابلے میں متحد رہیں گے۔ رہبر معظم نے ہمیشہ ہمیں اتحاد، ثابت قدمی اور عدل و انصاف کا درس دیا ہے، اور ہم ان کی رہنمائی میں خطے میں امن و استحکام کے قیام کے لیے کوشاں رہیں گے۔
اللہ ہمیں اس راستے پر ثابت قدم رکھے اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کو ہر آفت و بلا سے محفوظ رکھے۔
سید احمد رضوی، صدر جامعہ روحانیت بلتستان پاکستان