حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعہ روحانیت بلتستان پاکستان کے صدر حجت الاسلام علی نقی جنتی نے پاکستان کے بانی، بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح (رح) کے یومِ پیدائش کے موقع پر ان کی قومی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ تاریخِ انسانیت میں بہت سے ایسے لوگ گزرے ہیں جنہوں نے اپنی کارکردگی کی وجہ سے تاریخ پر غیر معمولی نقش چھوڑا ہے، ان عظیم شخصیات میں قائد اعظم محمد علی جناح کا نام سرفہرست ہے۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنی جدوجہد، کوشش اور محنت کے ذریعے جو کردار ادا کیا، یقینا وہ تاریخ کا ایک سنہرا باب ہے اور تمام مسلمانوں خاص کر اسلامی تحریکوں اور لیڈروں کے لئے ایک بہترین نمونۂ عمل ہے۔
صدر جامعہ روحانیت بلتستان نے اپنے مرکزی دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں مزید واضح کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان سے انگریزوں کی حکومت کے خاتمے کے بعد ہندوستان میں مسلمانوں کی منتشر حالت اور ہندوں کے متعصب رویے کی وجہ سے اس بات کے امکانات معدوم نظر آ رہے تھے کہ مسلمان اپنے سیاسی حقوق کو حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکیں گے، تاہم قائد اعظم نے اپنی بصیرت، استدلال، فکر انگیز تقاریر اور غیر معمولی جدوجہد کے ذریعے نہ صرف سوئی ہوئی مسلمان قوم کو جگایا، بلکہ ان کو ایک مستقل ریاست کی ضرورت کا بھی احساس دلایا۔
قائد اعظم کی متاثرکن شخصیت نے مسلمانوں کے تمام طبقات کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا۔ قائد اعظم محمد علی جناح کی قیادت میں ان کے علاوہ سیاسی رہنماؤں، مفکرین، علمائے کرام، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے لوگ بھی مسلمانوں کو خواب غفلت سے جگانے کے لیے مصروف عمل اور کوشش کرتے رہے۔ قائد اعظم،ہندوستان کے مسلمانوں کو جگانے کے لیے برصغیر کے طول وعرض میں نہ صرف یہ کہ مسلسل سفر کرتے رہے، بلکہ آپ نے بین الاقوامی سطح پر بھی اس تحریک کے لئے ایک توانا آواز بن کر ابھرے ۔
قائد اعظم محمد علی جناح نے ہمارے لیے جدوجہد کی جن راہوں کو متعین کیا، وہ آج نہ فقط پاکستانی مسلمانوں، بلکہ تمام امت مسلمہ کے لیے ایک مشعل راہ ہے۔
آج مملکت خداد پاکستان جس دور سے گزر رہا ہے ہمیں ایک قوم بن کر، قائد اعظم کے سیاسی رہنما اصول پر عمل کرتے ہوئے باہمی اتفاق، اتحاد اور اخوت کی راہ اپناتے ہوئے پاکستان کے موجودہ سیاسی ماحول میں موجود پیچیدگیوں سے نکلنے کا راہ حل تلاش کرنا چاہیے۔
آخر میں صدر جامعہ روحانیت نے پاکستان کی سلامتی، پاکستان کی ترقی، پاکستان کی مشکلات کے حل، بابائے قوم کی مغفرت اور ان کے درجات کی بلندی کے لیے خصوصی دعا کی۔
آپ کا تبصرہ