حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قم المقدسہ میں جامعہ روحانیت بلتستان کے شعبۂ ثقافت کے زیرِ اہتمام محسن ملّت آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی مرحوم کی پہلی برسی کی مناسبت سے ایک علمی و تحلیلی نشست، حسینیہ بلتستانیہ کے فاطمیہ ہال میں منعقد ہوئی، جس میں علمائے کرام اور طلباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
نشست کی نظامت حجت الاسلام سید طاہر موسوی نے کی اور آغاز تلاوتِ قرآنِ مجید سے ہوا جس کا شرف قاری غلام نبی صادقی نے حاصل کیا۔
نشست میں حجت الاسلام یدااللہ عزیزی نے محسن ملّت آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی مرحوم کی دینی، علمی اور تبلیغی خدمات پر اپنا مقالہ پیش کیا۔ انہوں نے مرحوم کو خلوص، توکل علی اللہ، اور عملی خدمات کا بہترین نمونہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ محسن ملّت نے تمام شعبہ ہائے زندگی میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا اور ان کی کامیابی کا راز ان کا خلوص اور اللہ پر بھروسہ تھا۔
محسن ملّت کے شاگرد خاص حجت الاسلام شیخ محمد علی حافظ نے اپنی زندگی کے وہ چار سالہ یادگار لمحات بیان کیے، جو انہوں نے سکردو میں شیخ مرحوم کی سرپرستی اور شاگردی میں مدرسہ حفاظ میں گزارے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ محسن ملّت کو قرآنِ مجید سے بے حد عشق تھا۔ مرحوم نے سکردو میں مدرسہ حفاظ کے ذریعے قرآن فہمی اور حفظ کا جدید طریقہ متعارف کروایا، جسے شیعہ اور سنی حلقوں نے یکساں طور پر سراہا۔
آیت اللہ باقر مقدسی نے نشست سے خطاب میں، محسن ملّت کی خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شیخ صاحب کے افکار اور خدمات کو معاشرے میں بیان کرنا ہم سب کی شرعی ذمہ داری ہے۔ شیخ محسن مرحوم کی عملی میدان میں کامیابی کی بنیاد، ان کا اخلاص اور خدا پر توکل تھا۔
آیت اللہ مقدسی نے مزید کہا کہ شیخ صاحب نے اپنی ذات کے لیے نہیں، بلکہ قوم کے لیے کام کیا۔ انہوں نے اپنے بچوں کو عام اسکولوں میں تعلیم دلوائی، لیکن قوم کے نوجوانوں کے لیے جدید علمی مراکز قائم کیے اور انہیں ڈاکٹر، انجینئر اور پروفیسر بنانے میں کردار ادا کیا۔ آپ نے دینی اور دنیوی دونوں تعلیم کے لئے بے مثال تعلیمی مراکز کی بنیاد رکھی۔
جامعہ روحانیت بلتستان کے صدر حجت الاسلام شیخ علی نقی جنتی نے تمام مقررین اور شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مرحوم شیخ محسن نجفی کو علمائے کرام اور محب وطن پاکستانیوں کے لیے بہترین رول ماڈل قرار دیا۔
آخر میں ثقافتی امور کے انچارج حجت الاسلام شیخ جعفری نے تمام شرکت کنندگان کا شکریہ ادا کیا۔
نشست کا اختتام دعائے امام زمانہؑ سے ہوا، جس کا شرف حجت الاسلام شیخ نثار عاملی نے حاصل کیا۔
آپ کا تبصرہ