حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حوزہ علمیہ مشہد مقدس میں زیر تعلیم حجت الاسلام مولانا و شاعر اہل بیت سید سجاد اطہر موسوی نے اپنے تعلیمی سفر کو مکمل کرنے کے بعد وطن عزیر پاکستان میں تبلیغی فرائض انجام دینے کے لیے رخت سفر باندھ لیا ہے؛ اس موقع پر گزشتہ کئی سالوں سے ان کی ناقابلِ فراموش خدمات کے اعتراف میں جامعہ روحانیت بلتستان شعبۂ مشہد اور حلقہ علم و ادب مشہد مقدس کی جانب سے ایک پر شکوہ تجلیلی نشست کا اہتمام کیا گیا۔
نشست میں جامعہ روحانیت بلتستان کے مرکزی صدر حجت الاسلام شیخ علی نقی جنتی سمیت کابینہ کے دیگر اراکین نے خصوصی شرکت کی۔
مشہد مقدس میں مقیم بلتستان کے علمائے کرام اور دیگر مہمانانِ گرامی، جامعۃ المصطفٰی العالمیہ کے عہدیداران اور دفتر قائد ملت جعفریہ کے ذمہ داران کی شرکت سے اس محفل کی رونق میں اضافہ ہوا۔
مقررین نے مولانا سید سجاد اطہر موسوی کی علمی، دینی، ثقافتی اور علاقائی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے انہیں خراجِ تحسین پیش کیا۔
واضح رہے مشہد مقدس سے گزشتہ چند سالوں میں 150 سے زائد فارغ التحصیل علمائے کرام اس وقت ملک عزیز کے مختلف مقامات پر دینی خدمات سر انجام دینے میں مصروف عمل ہیں۔
اس موقع پر جامعہ روحانیت بلتستان شعبۂ مشہد کے نائب صدر ڈاکٹر نذیر مدبری نے اپنے خطاب کے دوران ناگزیر وجوہات کی بناپر سابقہ علمائے کرام کی تجلیل و تقدیر کا موقع نہ ملنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ یہ سلسلہ جاری رکھنے کا عزم کیا اور مشہد مقدس سے فارغ التحصیل سابقہ علمائے کرام کی خدمت میں بھی لوح تقدیر پہنچانے کا اعلان کیا۔
آخر میں جامعہ روحانیت، حلقہ علم و ادب اور گوہر نایاب پروڈکشن کی جانب سے آغا سید سجاد اطہر موسوی کی خدمت میں لوح تقدیر بھی پیش کیا گیا اور انہوں نے خطاب کرتے ہوئے تمام شرکائے محفل اور اس نشست کے منتظمین کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔










آپ کا تبصرہ