منگل 31 دسمبر 2024 - 06:30
محسن ملت علمی، فکری، اجتماعی و ثقافتی میدان سمیت ہر جگہ بہترین سوچ اور رہنما حیثیت کے حامل تھے

حوزہ/ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: محسنِ ملت ہر میدان میں ایک خاص سوچ کے حامل تھے۔ آپ نے دیکھا کہ تفسیرِ قرآن میں انہوں نے کس طرح ایک بہترین تفسیر پیش کرنے کا حق ادا کیا اور اسی طرح ملی میدان میں ان کا رول بہت ہی اہم تھا۔ ہم ان کے جانے سے بہت بڑا خلا محسوس کر رہے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے جامعۃ الکوثر اسلام آباد میں منعقدہ مفسرِ قرآن آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی (رح) کی پہلی برسی کے موقع پر خطاب کے دوران کہا: ہمارے مرحوم بزرگوار ایک صاحب ویژن اور صاحب نظریہ شخصیت تھے اور اسلام اور تشیع کی تاریخ میں موڑ انہوں نے ہمیں ایک اہم روشناس کرایا۔ سیاسی میدان میں بھی اسی طرح وہ ایک رہنما کی حیثیت سے تھے، اجتماعی میدان میں، ثقافتی، کلچرل، تہذیبی۔۔ تمام میدانوں میں ان کا ایک رول تھا، ایک نظریہ تھا۔

انہوں نے مزید کہا: میں سماحۃ الشیخ اعلی اللہ مقامہ کی درجات کی بلندی کی دعا کے ساتھ ان کے فرزندان، جانشینان کی طرف سے ان کے ساتھیوں کے ذریعہ اس پرووگرام کے انعقاد پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں، ان کی قدردانی کرتا ہوں۔ جس میں بیرون ملک سے بھی شخصیات نے شرکت کی اور آپ نے اور ہم سب نے اس سے استفادہ کیا۔ میں آپ لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں جنہوں نے اپنے جذبات اور عقیدت و محبت کے ساتھ اس پروگرام میں شرکت کی۔

محسن ملت علمی، فکری، اجتماعی و ثقافتی میدان سمیت ہر جگہ بہترین سوچ اور رہنما حیثیت کے حامل تھے

قائد ملت جعفریہ نے کہا: میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے مرحوم بزرگوار ایک صاحب ویژن اور صاحب نظریہ شخصیت تھے اور اسلام اور تشیع کی تاریخ میں ایک اہم موڑ انہوں نے ہمیں روشناس کر ایا۔ علمی میدان میں یا علمی میدان کے مختلف پہلوؤں میں، مدارس کا نصاب کا معاملہ ہو یا مدارس کا قیام ہو یا مدارس کی مدیریت ہو، مدارس کے لئے بہتری لانا ہو۔ ان سب امور سے ہماری توجہ اس طرف گئی کہ ہم ان کی شخصیت کو دیکھیں، پہچانیں اور ان سے سیکھیں۔

انہوں نے کہا: محسنِ ملت فکری میدان میں بھی ایک خاص سوچ کے حامل تھے۔ آپ نے دیکھا کہ تفسیرِ قرآن میں انہوں نے کس طرح ایک بہترین تفسیر پیش کرنے کا حق ادا کیا اور اسی طرح ملی میدان میں ان کا رول بہت ہی اہم تھا۔ ہم ان کے جانے سے بہت بڑا خلا محسوس کر رہے ہیں۔ سیاسی میدان میں بھی اسی طرح وہ ایک رہنما کی حیثیت سے تھے، اجتماعی میدان میں، ثقافتی، کلچرل، تہذیبی۔۔ تمام میدانوں میں ان کا ایک رول تھا، ایک نظریہ تھا۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: اس پروگرام کا بہتر نتیجہ یہ ہو گا کہ ہم سب مل کر ان کی زندگی کا مطالعہ کریں، ان کی سوچ کا مطالعہ کریں، ان کے وژن کا مطالعہ کریں۔ مختلف میدانوں میں جو انہوں نے پیشرفت کی ہے اور ایک نیا راستہ ہمیں روشناس کر ایا ہے اس سلسلے کی ہم سٹڈی کریں، مطالعہ کریں اور ان سے سیکھنے کی کوشش کریں۔ میرے خیال میں ان پروگرامز کا ثمرہ بھی یہی ہو گا کہ ہم اس طرف متوجہ ہوں اور ان کی سیرت سے کچھ حاصل کریں۔

قابل ذکر ہے کہ محسن ملت مفسر قرآن آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی طاب ثراہ کی پہلی برسی 26 جمادی الثانی 1446 ہجری قمری بمطابق 29 دسمبر 2024ء بروز اتوار بوقت 2:30 بجے سہ پہر جامعۃ الکوثر اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس میں قائد ملت جعفریہ پاکستان کے علاوہ آیت اللہ سید حافظ ریاض حسین نجفی، آیت اللہ سید باقر مصباح، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، علامہ شیخ شفا نجفی، علامہ شیخ محمد حسن جعفری، علامہ سید ارشاد حسین نقوی، مفتی گلزار نعیمی، علی جواد جنرل سیکرٹری ورلڈ فیڈریشن، شیخ غلام محمد سلیم، عتبہ حسینیہ سے شیخ احمد العاملی، علامہ سید جواد الخوئی نجف اشرف، غلام علی ورجی سمیت مختلف علماء و فضلاء نے شرکت کی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha