بدھ 8 جنوری 2025 - 21:36
ملک میں عدلیہ، مقننہ اور انتظامیہ کا استقلال بہت ضروری ہے

حوزہ/ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کہا ہے کہ عدلیہ، مقننہ اور انتظامیہ کا استقلال بہت ضروری ہے، اس وقت پارلیمنٹ کمزور ترین ادارہ بن چکا ہے۔ صوبائی اور قومی اسمبلی اپنا استقلال کھو چکی ہیں۔ مقننہ کے استقلال کے خاتمے کے بعد اسی پارلیمنٹ نے عدلیہ کو بیساکھیوں پر منتقل کردیا ہے۔ پاکستان کمزور ہورہا ہے اور کسی مشکل اور پریشانی کا حل نہیں نکل رہا۔ پاکستان کے عوام دیکھ رہے ہیں کہ ان کے مسائل حل نہیں ہورہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس وقت پاکستان عالمی سطح پر ٹھکرایا ہوا ملک بن چکا ہے، جہاں امن و امان نہیں ہے، سالہا سال سے ملک سیاسی و معاشی عدم استحکام کا شکار ہے، طاقت ان لوگوں کے پاس ہے، جن کے پاس سیاسی طاقت کا ہونا غیر آئینی، غیر شرعی اور غیر قانونی ہے، پاکستان جس نہج پر پہنچ چکا ہے، یہ ان طالع آزماؤں کے غیر قانونی اقدامات کا نتیجہ ہے، پھر ان کے غیر قانونی اقدامات کو عدلیہ نے غیر آئینی طور پر سپورٹ بھی کیا، یہی صورتحال اور رویہ جاری رہا تو عوام کا اعتماد آئین سے بھی اٹھ جائے گا؛ لوگ بڑی تعداد میں ملک چھوڑ کر جانے پر مجبور ہیں، پاکستان کو آگے بڑھانے، پاکستان اور عوام کی جیت کے لیے مزاکرات کو کامیاب بنانا ہو گا، عوام کو اعتماد دینا ہی وقت کا ضروری تقاضا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے بعض فیصلے درست اور بعض غلط بھی ہو سکتے ہیں، وہ غلط فیصلے جو انفرادی حوالے سے کیئے گئے ہوں اتنا نقصان دہ نہ ہوں یا ان سے کسی ایک فرد کو نقصان ہو لیکن اجتماعی حوالے سے کیئے گئے غلط فیصلے ملک کے مستقبل اور قوم کے لیے نقصان کا باعث ہوتے ہیں، ماضی میں ہماری عدلیہ اس طرح کے غیر آئینی فیصلے کر چکی ہے جیسا کہ فوجی مارشل لاز کو اسپورٹ کرنا اور گذشتہ الیکشن میں ایک سیاسی پارٹی سے اس کا انتخابی نشان ہی چھین لیا گیا، فارم 45 اور 47 کے نتائج سب کے سامنے ہیں، لہٰذا حالیہ فوجی عدالت کا عام شہریوں کے متعلق دیئے گئے فیصلوں کا تعلق بھی عوام کے بنیادی حقوق، مستقبل اور عالمی سطح پر ملک کے تشخص سے ہے، دیگر ممالک اربوں روپے خرچ کرتے ہیں کہ ملک کا دنیا میں اچھا تاثر جائے، لیکن ہمارے ملک میں الٹا اس تشخص کو برباد کرنے کے لیے پیسہ لگایا جاتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha