حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر پارہ چنار کی غیور و مظلوم عوام کی جانب سے جاری دھرنے کی مکمل حمایت کرتے ہوئے ملک گیر احتجاجی دھرنوں کا اعلان کر دیا گیا ہے، 78 دنوں سے راستوں کی بندش اور چاروں اطراف سے محاصرے میں گھری پارہ چنار کی غیور عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے چاروں صوبائی دارلحکومت کراچی، لاہور، کوئٹہ، پشاور، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت ملک کے تمام اہم شہروں میں دھرنوں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے اور ملک گیر احتجاجی دھرنوں کا یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک پارہ چنار کے محب وطن شہریوں کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے، احتجاجی دھرنوں کا یہ سلسلہ بعد ازاں بیرون ممالک یورپ، امریکہ، اسٹریلیا اور مشرق وسطیٰ تک پھیلا دیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق، وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں بھی مظلـــومین وشہـــــدائے پارہ چـــنار کے حق میں علامتی دھرنا جاری ہے، جس میں مجلس وحدت مسلمین، یوتھ آف پارہ چنار سمیت دیگر ملی تنظیموں کے کارکنان اور عوام کی کثیر تعداد میں شرکت، مظاہرین میں بچے، بوڑھے، مرد وخواتین کی بڑی تعداد شریک ہے جنہوں نے اپنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے ہیں جن پر 78 روز سے بند پارہ چنار کے راستے نہ کھولنے کے خلاف نعرے درج ہیں، مظاہرین فوری طور پر راستے کھولنے، شدید مشکلات میں گھری عوام کو اشیائے خوردونوش اور ادویات باہم پہنچانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
انجینئر حمید حسین ممبر قومی اسمبلی و پارلیمانی لیڈر ایم ڈبلیو ایم نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راستوں کی بندش غیر مشروط اور فوری طور پر ختم کی جائے، 78 روزہ دہشت گردوں کے محاصرے میں گھرے پارہ چنار کے محب وطن شہریوں سے ناانصافی کا سلسلہ بند کیا جائے۔
مرکزی امام جمعہ پارہ چنار علامہ فدا حسین مظاہری نے کہا کہ اشیائے خوردونوش اور ادویات کی کمی سے درجنوں بچوں کی اموات واقع ہو چکی ہیں، صوبائی اور وفاقی حکومت سمیت سیکورٹی کے ادارے علاقے میں امن و امان قائم کرنے کے ذمہ دار ہیں، جس میں مسلسل غفلت برتنے سے انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔
اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان میثم کاظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ احتجاج ان کے لیے ہے جن کے لئے راستے بند ادویات بند کر دی گئی ہیں، آج پورے پاکستان میں پارہ چنار کے غیور و مظلوم جوان برسر احتجاج ہیں، اس قبیلے والوں نے ہمیشہ آئین قانون کی بات کی، ہمیشہ امن و امان اور واحدانیت کی بات کی۔
دیگر مقررین میں سید تجمل حسین، علامہ سبطین حسینی، شاعر و ادیب علی اکبر ناطق، مرکزی صدر فخر عباس، ایم پی اے علی ہادی عرفانی، ضلعی صدر ایم ڈبلیو ایم اسداللہ چیمہ شامل تھے۔
آپ کا تبصرہ