حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، ریلی میں تمام مسالک سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے بھرپور شرکت کی اور اتحاد و بھائی چارے کی روشن مثال قائم کی۔
رپورٹ کے مطابق ریلی دربار غازی امام بادشاہ سے شروع ہو کر مین بازار سے گزرتی ہوئی بابِ جنڈ، تھانہ چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل جنڈ کے صدر ملک سعادت علی خان، مولانا لیاقت علی رانجھا، مولانا سید امجد علی شاہ اور دیگر مقررین نے حکومت کی بے حسی پر شدید تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ پاراچنار کے راستے فوری طور پر کھولے جائیں۔ مظلومین پاراچنار کو انصاف فراہم کیا جائے اور عوام کی جان و مال کی حفاظت یقینی بنائی جائے۔
مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاراچنار کے مظلوم عوام کی جان و مال کی حفاظت ریاست کی اولین ذمہ داری ہے، لیکن حکومت وقت کی مجرمانہ خاموشی ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاراچنار کے عوام کو ان کے بنیادی حقوق فراہم کیے جائیں اور وہاں کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ یہ احتجاجی مظاہرہ نہ صرف پاراچنار کے مظلوم عوام سے یکجہتی کا عکاس تھا بلکہ ملک بھر میں اتحاد اور ظلم کے خلاف جدوجہد کا عزم بھی ظاہر کرتا تھا۔
مقررین نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے فوری طور پر عملی اقدامات نہ کیے تو احتجاج کا دائرہ پورے ملک تک پھیلایا جائے گا۔
ریلی میں جامعہ جعفریہ جنڈ کے وائس پرنسپل حجت الاسلام مولانا سید سعید حیدر ہمدانی سمیت مولانا سید مجتبیٰ حیدر نقوی، مولانا نذیر ناصری اور دیگر علمائے کرام اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ریلی کے اختتام پر مولانا سید سعید حیدر ہمدانی نے شہداء پاراچنار کے ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ خوانی اور دعا بھی کروائی۔
قابل ذکر ہے کہ ریلی کے دوران شرکاء نے مظلومین کے حق میں اور ظالموں کے خلاف نعرے لگائے۔ انہوں نے ایسے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مظلومین کے لیے انصاف اور امن کے قیام کے مطالبات درج تھے۔ ریلی کے دوران شرکاء نے اتحاد بین المسلمین کا واضح پیغام دیا۔
آپ کا تبصرہ