۲۶ آذر ۱۴۰۳ |۱۴ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 16, 2024
پارا چنار

حوزہ/ پاراچنار کے مظلوم عوام گزشتہ 65 دنوں سے محاصرے کی اذیت سے دوچار ہیں۔ ادویات کی قلت کے باعث معصوم بچوں کی اموات اور خوراک کی شدید کمی نے علاقے میں انسانی بحران کو جنم دے دیا ہے۔ پیٹرول سمیت دیگر ضروری ضروریات زندگی مکمل طور پر ختم ہو چکی ہیں، اور عوام فاقوں پر مجبور ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاراچنار کے مظلوم عوام گزشتہ 65 دنوں سے محاصرے کی اذیت سے دوچار ہیں۔ ادویات کی قلت کے باعث معصوم بچوں کی اموات اور خوراک کی شدید کمی نے علاقے میں انسانی بحران کو جنم دے دیا ہے۔ پیٹرول سمیت دیگر ضروری ضروریات زندگی مکمل طور پر ختم ہو چکی ہیں، اور عوام فاقوں پر مجبور ہیں۔

انسانی بحران کی شدت

پاراچنار کے عوام ادویات اور خوراک جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ کئی معصوم بچے مناسب علاج نہ ہونے کی وجہ سے جان کی بازی ہار چکے ہیں، جبکہ عوام روزے رکھنے پر مجبور ہیں۔ صورتحال اس حد تک سنگین ہو چکی ہے کہ فاقوں سے موت کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

حکومتی بے بسی اور خاموشی

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے پارلیمانی لیڈر و ممبر قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین نے قومی اسمبلی کے فلور پر اس انسانی بحران پر بات کرتے ہوئے حکومت کی خاموشی پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا:"میں بار بار حکومت سے اپیل کر رہا ہوں کہ پاراچنار کے عوام پر رحم کیا جائے، مگر حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔"

بنیادی مسائل اور راستے کی بندش

اطلاعات کے مطابق، پاراچنار جانے والے راستے کی بندش کے باعث علاج معالجے کی سہولیات اور جان بچانے والی ادویات کی قلت سے سینکڑوں جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔پیٹرول اور اشیائے خورد و نوش کی شدید قلت کے باعث عوام انتہائی مشکلات کا شکار ہیں، ریاست دہشت گردوں کے قبضے کے باوجود بے بس دکھائی دیتی ہے۔

حکومتی ردعمل اور مسائل کا حل

حکومت کی جانب سے پاراچنار کے مسئلے کو بار بار صوبائی معاملہ قرار دے کر نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ انجینئر حمید حسین نے کہا:"میں قومی اسمبلی کا نمائندہ ہوں، اور وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اس معاملے کو حل کرے۔"انہوں نے کانوائے سسٹم پر بھی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سسٹم عوام کے لیے مزید خطرات پیدا کرتا ہے، کیونکہ دہشت گردوں کے حملوں کے باعث کئی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔

سیاسی سازشوں کا انکشاف

انجینئر حمید حسین نے دعویٰ کیا کہ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ کے پاراچنار دورے کو روکنے کے لیے راستے میں جان بوجھ کر فائرنگ کروائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب عوام کو لڑانے کی سازش ہے، کیونکہ علاقے میں شیعہ سنی لڑائی کی کوئی حقیقت نہیں۔

انجینئر حمید حسین نے حکومت سے اپیل کی کہ پاراچنار کا راستہ فوری طور پر کھولا جائے اور عوام کو ادویات، خوراک اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ انسانی بحران کو روکا جا سکے۔

واضح رہے کہ پاراچنار کے عوام بدترین محاصرے کا شکار ہیں، جبکہ حکومت کی خاموشی اس بحران کو مزید سنگین بنا رہی ہے۔ فوری اقدامات کے بغیر یہ انسانی المیہ مزید بڑھ سکتا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .