حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی تحریک پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی اور دیگر مجلس عاملہ کے اراکین نے بھی اس اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے، خاص کر ضلع کرم کے مسئلہ میں فریقین کے درمیان معاہدہ طے پا جانے کے باوجود راستوں کا نہ کھلنا اور دہشتگردانہ حملوں کو وفاقی اور صوبائی حکومت کی ناکامی کہا گیا۔ حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ معاہدے پر عمل درآمد کرائے۔
علاوہ ازیں غزہ،جنوبی لبنان اور شام پر صیہونی ناجائز ریاست کی درندگی کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری اور مسلم حکمرانوں کی معنی خیز خاموشی کی بھی مذمت کی گئی۔ اسی طرح یمن پر امریکہ اور برطانیہ کی فضائی بمباری کی بھی شدید مذمت کی گئی۔
اجلاس میں امت مسلمہ اور مسلم حکمرانوں کو فلسطین اور کشمیر کے ایشوز کی جانب متوجہ کیا گیا کہ ہم اگر متحد ہوں گے تو یہ مسائل حل ہو سکتے ہیں اور امریکہ کی طرف سے پاکستان کے بالسٹک پروگرام سے منسلک کمپنیوں پر پابندی کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان ایک آزاد ملک ہے، ایسی پابندیاں قابل قبول نہیں ہیں۔
آپ کا تبصرہ