جمعہ 27 دسمبر 2024 - 17:17
ضلع کرم کی ناامنی تخلیقی ہے وہاں کوئی شیعہ سنی جنگ نہیں/حکومت ٹل پارا چنار شاہراہ کو غیر مشروط طور پر فوری کھولے، علامہ راجہ ناصر جعفری

حوزہ/پاکستان بھر میں تین دن سے احتجاجی دھرنے جاری ہیں، تاہم آج اسلام آباد پریس کلب کے سامنے ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین نے دیگر رہنماؤں کے ساتھ اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے ریاست سے بہانے تراشنے کے بجائے فوری ٹل پارا چنار شاہراہ کو کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پارا چنار روڈ کی بندش کے خلاف نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے تین روز سے دیئے گئے دھرنے میں سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے دیگر مرکزی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کا اپنی حکومت اور اداروں سے اعتماد اٹھ چکا ہے یا نچلی سطح پر پہنچ گیا ہے، بلوچستان، کشمیر اور گلگت بلتستان کے بعد ضلع کرم بھی شدید عوامی بے چینی کا شکار ہو چکا ہے، ضلع کرم دوہزار سات میں بھی تین سال محاصرے میں رہا، جنہیں آج ریاست خوارج کہہ رہی ہے، وہی شدت پسند پارا چنار پر یلغار کئے ہوئے تھے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ ضلع کرم کی زمینی صورتحال پاکستان کے دیگر حصوں سے یکسر مختلف ہے، ضلع کرم تین اطراف سے افغانستان میں گھرا ہوا ہے، ضلع کرم کی ناامنی تخلیقی ہے وہاں کوئی شیعہ سنی جنگ نہیں، ضلع کرم کی عوام امن چاہتے ہیں، دو ماہ سے زیادہ ہو چکا ہے کرم ایک جیل بن چکا ہے، دوائیاں ختم ہو چکی ہیں، اشیائے خورد ونوش کی شدید قلت ہے، کہتے ہیں کہ دوائیاں موجود ہیں تو پھر ہیلی کاپٹر میں کیا بھیجا جا رہا ہے، تمہارا کام سڑکیں کھلوانا ہے، ہیلی کاپٹر بھیج کر کس کو دھوکا دے رہے ہو؟

سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ اب تک اس محاصرے سے جتنی ہلاکتیں ہوئیں یہ سب لوگ ذمہ دار ہیں، ہم ان شہادتوں کے خلاف عدالتوں میں جائیں گے، یہ چاہتے ہیں کرم کے لوگ علاقہ چھوڑ دیں، لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے، جرگوں کو کیوں طول دیا جا رہا ہے؟ درجنوں بچے جانوں کی بازی ہار چکے ہیں، یہ سب جنگی کرائم میں آتا ہے، یہ بارڈر پر موجود عوام کو نہتا کر کے دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑنا چاہتے ہیں، راستے بند کر کے دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ ہماری مرضی کے پیپر پر دستخط کرو، ریاستی رٹ کو نہ ماننے والے دہشت گردوں اور عام شہریوں کو ایک نظر سے مت دیکھو۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا واضح مطالبہ ہے کہ فوری طور پر ٹل پارا چنار روڈ کو کھولا جائے، کل کو جو جو راستے بند کرنے میں ملوث ہے عوام ان سے استعفی کا مطالبہ کر سکتے ہیں، فوری طور پر راستے کھولیں اور بیہودہ قسم کے بہانے بند کریں، مقامی انتظامیہ تو آج تک زمینی مسئلے کو ہی ختم نہیں کروا سکی، لہٰذا ریاست امن و امان کے قیام کو یقینی بناتے ہوئے محاصرہ ختم کرے، نہ کہ لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو سنگین خطرات سے دوچار کرے۔

واضح رہے پاکستان بھر میں تمام شیعہ سیاسی اور مذہبی جماعتیں پارا چنار کے راستوں کی بندش کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha