حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، آنتونیو گوٹریش نے اتوار کے روز شمالی غزہ میں بڑھتے ہوئے قتل عام اور تباہی و بربادی پر گہرے افسوس اور تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے اسرائیلی حکام پر انسانی امداد کی ترسیل میں مسلسل رکاوٹ ڈالنے پر تنقید کی۔
آنتونیو گوتریش نے اپنے بیان میں خبردار کیا کہ اسرائیل کے شمالی غزہ میں جاری فوجی آپریشن کے نتیجے میں وہاں محصور فلسطینی شہریوں کی حالت ناقابلِ برداشت ہو چکی ہے۔
سیکرٹری جنرل نے جبالیا، بیت لاهيا اور بیت حانون کے علاقوں کی سنگین صورتحال پر روشنی ڈالی جہاں شہری ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور انہیں بنیادی طبی امداد، خوراک یا پناہ گاہ تک رسائی حاصل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکام انسانی امداد کی ترسیل میں مسلسل رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔
گوٹریش نے اپنے بیان میں اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ پولیو ویکسینیشن مہم میں تاخیر نے ہزاروں بچوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ موجودہ تنازعہ بین الاقوامی انسانی قوانین کو نظر انداز کرتے ہوئے جاری ہے اور فوری جنگ بندی اور تمام مغویوں کی بلا مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔
سیکرٹری جنرل نے امدادی کارکنوں کے تحفظ کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ انسانی ہمدردی کے کاموں کے لئے محفوظ حالات پیدا کئے جائیں۔
واضح رہے کہ قابض اسرائیلی حکومت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد برائے فوری جنگ بندی کے باوجود غیر انسانی جرائم کا ارتکاب جاری رکھے ہوئے ہے، اور اس کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمہ کی کارروائی بھی جاری ہے۔