حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر سید ناصر عباس شیرازی نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ ضلع کرم سے متعلق ترجمان خیبرپختونخواہ حکومت، بیرسٹر سیف کا بیان انتہائی مضحکہ خیز اور غیر ذمہ دارانہ ہے۔ یکم اکتوبر سے لے کر آج تک پارا چنار کے تمام راستے بند ہیں، جس وجہ سے ادویات کی قلت پیدا ہوئی، یکم اکتوبر سے 18 دسمبر تک 31 معصوم بچے پارا چنار میں ادویات کی کمی کی وجہ سے جان کی بازی ہار گئے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ بیرسٹر سیف معصوم بچوں کی شہادت پر اپنی مجرمانہ غفلت، بے حسی اور بے رحمی چھپانے کیلئے غلط بیانی کر رہے ہیں، پارا چنار اور کرم ایجنسی کے حالات کی ذمہ دار وفاقی و صوبائی حکومتیں اور متعلقہ سیکیورٹی ادارے ہیں، جو ریاستی رٹ کو قائم کرنے سے قاصر ہیں۔
ناصر عباس شیرازی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت معصوم بچوں اور پارا چنار کے شہریوں کی شہادت پر تماشہ دیکھ رہی ہے، صوبائی حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف انسانیت سے عاری اور بے شرم ثابت ہوئے ہیں، آپ ایک گھنٹے میں راستہ کھولنے کا دعویٰ کر رہے ہیں، یعنی ستر روز سے آپ نے ہی راستے دہشتگروں کے حوالے کر رکھے ہیں؟ صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ امن و امان کو بحال کرے اور عوام کیلئے راستوں کو محفوظ بنائے نہ کہ جرگوں پر اکتفاء کرے۔
واضح رہے خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان، بیرسٹر سیف نے ضلع کرم والوں پر غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر قانونی اسلحے کی وجہ سے حالات خراب ہیں، جبکہ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ ہم ایک گھنٹے میں راستے کھول سکتے ہیں۔
یاد رہے ضلع کرم کا راستہ تقریباً دو مہینے سے بند ہے۔
آپ کا تبصرہ