حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق نے دہشت گرد گروہ داعش کے تین دہشت گردوں کو پھانسی دے دی ہے، جنہیں عدالت نے 2016 کے بم دھماکے میں سزا سنائی تھی، اس بم دھماکے میں سینکڑوں لوگ مارے گئے تھے۔
عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کے دفتر نے پیر کے روز ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ سزا یافتہ دہشت گردوں کو پیر کی صبح پھانسی دے دی گئی، حالانکہ ان دہشت گردوں کے نام عام نہیں کیے گئے اور مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
یہ دہشت گردانہ حملہ بغداد کے ایک شاپنگ مال کے ایریا میں 3 جولائی 2016 کی صبح اس وقت ہوا جب یہ شاپنگ مال رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے اختتام اور عید الفطر کے موقع پر لوگوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔
کار بم دھماکے کے شعلے شاپنگ سینٹر تک پھیل گئے، جس سے سینکڑوں افراد اندر پھنس گئے، جس سے مرنے عالوں کی تعداد سینکڑوں تک پہنچ گئی۔
آگ پر قابو پانے تک 323 افراد جان بحق ہو چکے تھے، مرنے والوں کی تعداد کے لحاظ سے یہ دہشت گردانہ حملہ عراق میں اب تک کا سب سے مہلک حملہ تھا۔ اسی طرح 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد دنیا کے مہلک ترین حملوں میں سے ایک ثابت ہوا۔
دھماکے سے آگ اتنی شدید تھی کہ جاں بحق ہونے والوں میں سے کئی کی شناخت نہیں ہو سکی۔
السودانی کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سزا یافتہ دہشت گردوں کو پھانسی دیے جانے کے بعد وزیراعظم نے متاثرین کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ حملے کے ذمہ دار دہشت گردوں کو پھانسی دے دی گئی ہے۔