۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
داعش کا سرغنہ

حوزہ/ کردستان ریجن کی سلامتی کونسل نے ہفتے کی شام ایک بیان میں اعلان کیا کہ زیدان خلیفہ احمد مطر عرف ابو لیلی نامی داعش کے ایک کمانڈر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کردستان ریجن کی سلامتی کونسل نے ہفتے کی شام ایک بیان میں اعلان کیا کہ زیدان خلیفہ احمد مطر عرف ابو لیلی نامی داعش کے ایک کمانڈر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

کردستان ریجن کی سلامتی کونسل کے بیان میں کہا گیا ہے: سیکورٹی معلومات اور صحیح اور درست معلومات حاصل کرنے بعد 6 ستمبر 2023 کو ایک آپریشن کے دوران دہشت گرد تنظیم داعش کے ایک امیر کو گرفتار کیا گیا، وہ داعش کے صوبہ دجلہ میں سعد بن ابی وقاص ضلع کے امیر کے عہدے پر فائز تھا، اور ان کی ذمہ داریاں قرہ جوغ کے پہاڑی علاقے تک محدود تھیں، اور اس پر کئی "دہشت گردی کی کارروائیوں" میں حصہ لینے کا الزام ہے۔

اس بیان کے تسلسل میں کہا گیا ہے: ملزم نے 2014 میں داعش سے رابطہ کیا اور "شرقاط" کے علاقے میں مسلح داعشی گروہ کے ساتھ جا ملا، اور اس کے بعد اسے مارٹر بٹالین کا سربراہ مقرر کیا گیا اور اس نے جنگوں میں حصہ لیا۔

داعش کے اس دہشت گرد نے سیکورٹی فورسز سے کہا: میں نے (ابو مریم) شیخ حمد کے ایک گیسٹ ہاؤس میں تنظیم سے بیعت کی، اور ہمارے ساتھ گیسٹ ہاؤس میں 50 ارکان موجود تھے، میں نے قراج کے علاقے میں کئی لڑائیوں میں حصہ لیا اور ایک لڑائی میں مارٹر نصب کرتے ہوئے مجھے ٹانگ میں چوٹ آئی اور بعد ازاں ہسپتال منتقل کر دیا گیا اور اس کے بعد میں نے اس تنظیم سے وابستہ ایک گیسٹ ہاؤس میں کام کیا۔

انہوں نے مزید کہا: قرہ جوغ منتقل ہونے کے بعد مجھے صوبہ دجلہ میں سعد بن ابی وقاص کے علاقے میں بھیج دیا گیا اور پھر ہمیں مالی امداد جمع کرنے کا حکم ملا، اس وقت داعش نے مغویوں کی رہائی کے لیے اغوا اور بھتہ خوری کی کارروائیاں شروع کر دی تھیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .