۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
الہود کیمپ داعش

حوزہ/ عراقی کوآرڈینیشن فریم ورک اتحاد کے ایک رہنما نے بتایا ہے کہ صرف تین ماہ میں شام میں الہول کیمپ سے داعش کے 500 سے زیادہ دہشت گرد فرار ہو گئے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی کوآرڈینیشن فریم ورک اتحاد کے رہنما جبار عودہ نے بتایا ہے کہ صرف تین ماہ میں شام میں الہول کیمپ سے داعش کے 500 سے زیادہ دہشت گرد فرار ہو گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: ہماری رائے میں شام میں الہول کیمپ عراق کی سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ ہے اور امریکی حکومت اس کشیدگی کے مرکز کو بنانے کی براہ راست ذمہ دار ہے جو کہ خطے اور دنیا میں دہشت گرد عناصر کے سب سے بڑا گڑھ ہے، اس وقت 20,000 دہشت گرد اپنے اہل خانہ کے ساتھ عراق کی سرحدوں کے قریب علاقوں میں مقیم ہیں۔

عودہ نے کہا: داعش کے 500 سے زائد ارکان جن میں اس دہشت گرد تنظیم کے بعض رہنما بھی شامل ہیں، غیر واضح اور نامعلوم طریقے سے الہول کیمپ سے فرار ہو گئے ہیں۔ ہم ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے زیر کنٹرول جیلوں سے بھی داعشیوں کے مسلسل فرار ہونے کے ان واقعات کو مشاہدہ کر رہے ہیں۔

صوبہ الانبار کی ممتاز شخصیت شیخ عبدالرزاق الدلیمی نے بتایا کہ الہول کیمپ کے اندر موجود کچھ باخبر لوگوں نے انکشاف کیا ہے کہ جلد ہی داعش کے دہشت گرد رہنماؤں کے خاندانوں کے 300 افراد کو عراق کا مغربی صوبہ الانبار کے علاقوں میں منتقل کیا جائے گا۔

اس منتقلی کو مشکوک قرار دیتے ہوئے انہوں نے خبردار کیا کہ عراق میں داعش دہشت گردوں کے خاندانوں کی واپسی اور اس صوبے کی خواتین کے ساتھ ان کا رابطہ، داعش دہشت گرد گروہ سے آزاد کرائے گئے علاقوں کی سلامتی اور استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

واضح رہے کہ الہول کیمپ جس میں داعشی دہشت گرد گروہ کے ارکان اور خاندانوں کی ایک بڑی آبادی موجود ہے، شام کے شمال مشرق میں اور عراق کی سرحد سے 10 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .