۱۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 30, 2024
News ID: 393090
16 ستمبر 2023 - 13:57
ربیع الاول

حوزہ/ ربیع کے معنیٰ بَہار ہیں ، ربیع الاول یعنی بَہار کا پہلا مہینہ ، تاریخ کا جزئی اختلاف ضرور ہے لیکن تمام عالم اسلام کا اتفاق ہے کہ اس ماہ میں خلق اول، نور اول، باعث تخلیق کائنات ، رحمۃ للعالمین ، سید المرسلین خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت با سعادت ہوئی۔

تحریر: سید علی ہاشم عابدی

حوزہ نیوز ایجنسی| ربیع کے معنیٰ بَہار ہیں ، ربیع الاول یعنی بَہار کا پہلا مہینہ ، تاریخ کا جزئی اختلاف ضرور ہے لیکن تمام عالم اسلام کا اتفاق ہے کہ اس ماہ میں خلق اول، نور اول، باعث تخلیق کائنات ، رحمۃ للعالمین ، سید المرسلین خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت با سعادت ہوئی ۔ اگر کسی مہینہ میں ، کسی شب میں قلب پیغمبر ؐ پر قرآن نازل ہو تو وہ مہینہ مہینوں کا سردار ہے اور وہ شب ہزار مہینوں سے افضل ہے تو جس ماہ میں منزل قرآن کی آمد ہو یقینا وہ باشرف مہینہ ہے اور ظلم و ستم کی خزاں میں تڑپتی انسانیت کے لئے فصل بَہار ہے۔

ذیل ماہ ربیع الاول کی مناسبتیں پیش ہیں

1؍ ربیع الاول
1۔ ہجرت رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم از مکہ بہ مدینہ یکم ہجری

2۔ حضرت امیرالمومنین علیہ السلام کی شان میں آیت (ہجرت) نازل ہوئی۔ یکم ہجری

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امیرالمومنین علیہ السلام کی سلامتی کے شکرانہ میں اس دن روزہ رکھنا چاہئیے اور آپ دونوں کی زیارت پڑھنی چاہئیے نیز اس دن کی مخصوص دعا قرأت کریں۔

3۔ آغاز سال ہجری

4۔ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے بیت الشرف پر حملہ ہوا اور حضرت محسن علیہ السلام شہید ہو گئے۔ سن 11 ہجری

کامل الزیارات میں منقول روایت کے مطابق قیامت کے دن سب سے پہلے حضرت محسن ابن علی و فاطمہ علیہم السلام کا واقعہ خدا کے سامنے پیش ہوگا اور ان کے قاتل کا حساب لیا جائے گا۔(کامل الزیارات، صفحہ 334)

2؍ربیع الاول
۱۔ وفات آیۃ اللہ سید محمد باقر شفتی رحمۃ اللہ علیہ. 1260 ہجری
قاجاریہ دور حکومت کے معروف شیعہ عالم اور فقیہ آیۃ اللہ سید محمد باقر شفتی رحمۃ اللہ علیہ کہ جو سب سے پہلے "حجۃ الاسلام" کے لقب سے ملقب ہوئے۔ آپ دولتمند ہونے کے ساتھ ساتھ سخی و کریم بھی تھے، حدود الہی کے نفاذ میں شدید تھے اور حکمرانوں سے بیزار تھے۔
3؍ ربیع الاول
۱۔ خانہ کعبہ پر یزید نے حملہ کیا سن 64 ہجری
ملعون یزید پلید کے حکم پر اس کے فوجیوں نے منجنیق سے خانہ کعبہ پر حملہ کیا ۔
4؍ ربیع الاول
1۔ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم غار ثور سے مدینہ منورہ کے لئے روانہ ہوئے ۔ سن 1 ہجری
5؍ربیع الاوّل
1۔ شہادت شہید ثانی رحمۃ اللہ علیہ 965 ہجری
جناب زین الدین بن نور الدین علی بن احمد عاملی جُبَعی المعروف بہ شہید ثانی رحمۃ اللہ علیہ دسویں صدی ہجری کے نامور شیعہ علماء و فقہاء میں سے ہیں۔ آپ علامہ حلی رحمۃ اللہ علیہ کی نسل سے ہیں، آپ نے شیعہ و اہل سنت علماء سے کسب فیض کیا۔
شہید ثانی رحمۃ اللہ علیہ کو تمام اسلامی مذاہب (جعفری، حنفی، مالکی، شافعی اور حنبلی) کی فقہ پر عبور حاصل تھا، انکی تدریس فرماتے اور ان سب کے مبانی کے اعتبار سے فتوی دیتے تھے۔
آپ کی مشہور کتاب الروضة البهیة فی شرح اللمعة الدمشقیة حوزات علمیہ کے نصاب تعلیم کی زینت ہے۔
شہید ثانی کی دوسری کتاب منیۃ المرید فی ادب المفید و المستفید رہتی دنیا تک آداب تعلیم و تعلم کے سلسلہ میں طلاب کی بہترین مددگار ہے۔
اسی طرح آپ نے مختلف دیگر موضوعات پر کتب تالیف فرمائی۔
6؍ ربیع الاول
1۔ وفات علامہ میر محمد باقر خاتون آبادی رحمۃ اللہ علیہ. سن 1127 ہجری
صفوی دورہ حکومت کے آخری ایام کے نامور عالم علامہ میر محمد باقر خاتون آبادی رحمۃ اللہ علیہ سے شاہ سلطان حسین صفوی نے بہت اصرار کیا کہ ’’شیخ الاسلام‘‘ کا عہدہ قبول کر لیں لیکن آپ نے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا کہ خود میں وہ صلاحیت نہیں پاتا۔
آپ کی یہ سیرت ہم سب کے لئے قابل تاسی ہے کہ بغیر اہلیت اور بغیر صلاحیت کے نہ عہدہ لیں اور اگر لینے پر اصرار ہو تو خواہش دنیا کو کچلتے اور نفس کو مغلوب کرتے ہوئے انکار کر دیں ۔
2۔ وفات آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی قاضی طباطبائی رحمۃ اللہ علیہ سن 1366 ہجری
چودہویں صدی ہجری کے معروف شیعہ عالم، عارف، فقیہ اور معلم و مربی آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی قاضی طباطبائی رحمۃ اللہ علیہ حوزہ علمیہ نجف اشرف میں استاد تھے۔ صاحب تفسیر المیزان علامہ سید محمد حسین طباطبائی رحمۃ اللہ علیہ اور آیۃ اللہ العظمیٰ محمد تقی بہجت رضوان اللہ تعالیٰ علیہ آپ کے شاگرد تھے۔
منقول ہے کہ ایک دن آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی قاضی طباطبائی رضوان اللہ تعالیٰ علیہ گھر سے یہ کہہ کر نکلے کہ ایک مجلس ترحیم میں شرکت کے لئے جا رہا ہوں لیکن تھوڑی دیر بعد گھر واپس آگئے، جب پوچھا گیا تو فرمایا: میں نے راہ میں سوچا کہ میں کیوں جا رہا ہوں ؟ (مثلاً صاحب خانہ کو صورت دکھانے) مجھے اس عمل میں خوشنودی معبود نہیں دکھی اس لئے واپس آ گیا۔
8؍ ربیع الاول
1۔ شہادت حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام سن 260 ہجری
2۔ آغاز امامت حضرت ولی عصر امام مہدی عجل اللہ فرجہ الشریف سن 260 ہجری
3۔ آغاز غیبت صغریٰ سن 260 ہجری
4۔ مشہور ہے کہ اہل حرم (اسیران کربلا) قید خانہ شام سے رہا ہوکر کربلا ہوتے ہوئے مدینہ منورہ واپس آئے۔
9؍ ربیع الاول
1۔ عید زہرا سلام اللہ علیہا
2۔ مرگ عمر بن سعد (قاتل امام حسین علیہ السلام ) سن 66 ہجری
3۔ مرگ ہشام بن عبدالمک اموی (قاتل امام محمد باقر علیہ السلام) سن 125 ہجری
4۔ ولادت با سعادت مرجع اعلیٰ دینی آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی دام ظلہ الوارف سن 1349 ہجری۔

آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی دام ظلہ الوارف مشہد مقدس میں پیدا ہوئے، آپ کے جد بزرگوار آیۃ اللہ سید علی حسینی سیستانی رحمۃ اللہ علیہ میرزائے بزرگ شیرازی آیۃ اللہ العظمیٰ میرزا محمد حسن شیرازی قدس سرہ کے شاگرد تھے، آپ کے والد ماجد آیۃ اللہ سید محمد باقر حسینی سیستانی مشہد مقدس کے معروف عالم و معلم تھے، آپ نے حوزہ علمیہ مشہد مقدس، حوزہ علمیہ قم مقدس اور حوزہ علمیہ نجف اشرف میں تعلیم حاصل کی اور درجہ اجتہاد پر فائز ہوئے، استاد الفقہاء آیۃ اللہ العظمیٰ سید ابوالقاسم خوئی رحمۃ اللہ علیہ کی زندگی کے آخری ایام میں انکے حکم پر انکی نیابت میں نماز جماعت کی امامت فرمائی اور انکی رحلت کے بعد انکی نماز جنازہ بھی آپ کی اقتدا میں ادا ہوئی۔ داعش کے خلاف جہاد کا تاریخی فتویٰ دے کر آپ نے عالمی استعمار کی تمام سازشوں کو ناکام بنایا اور روضہ ہائے مبارک کی حفاظت فرمائی۔ آپ کے فرزند آیۃ اللہ سید محمد رضا سیستانی دام ظلہ اور آیۃ اللہ سید محمد باقر سیستانی دام ظلہ بھی درجہ اجتہاد پر فائز اور حوزہ علمیہ نجف اشرف میں درس خارج کے استاد ہیں۔
10؍ ربیع الاول
1۔ وفات حضرت عبدالمطلبؑ (رسولؐ اللہ کے دادا) 8؍ عام الفیل
2۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شادی ملیکۃ العرب ام المومنین جناب خدیجہ سلام اللہ علیہا سے ہوئی۔ سن 25 ؍ عام الفیل
3۔ وفات امام مالک بن انس (اہل سنت کی چار فقہوں میں سے ایک کے بانی) سن 179 ہجری
4۔ وفات عالم و محدث جناب ابن قولویہ قمی رحمۃ اللہ علیہ (صاحب کتاب کامل الزیارات). سن 368 ہجری
12؍ ربیع الاول
1۔ ولادت باسعادت رسول خدا حضرت محمدمصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم (اہلسنت روایت کے مطابق) سن1عام الفیل
2۔ رسول خدا حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم مدینہ منورہ تشریف لائے۔ سن 1 ہجری
3۔ تعمیر مسجد قبا سن 1 ہجری
4۔ نماز کے وجوب کا آغاز سن 1 ہجری
5۔ قیام جناب مختار رضوان اللہ تعالیٰ علیہ سن 66 ہجری
6۔ بنی عباس بنی امیہ پر فتحیاب ہوئے۔ سن 132 ہجری
7۔ وفات امام اہل سنت جناب احمد بن حنبل سن 241 ہجری
8۔ مرگ معتصم عباسی (امام محمد تقی علیہ السلام کا قاتل) سن 227

13؍ربیع الاول
1۔ فتح بیت المقدس بذریعہ لشکر اسلام. 16 ہجری
2۔ وفات محقق حلی رحمۃ اللہ علیہ. 676 ہجری
ساتویں صدی ہجری کے معروف شیعہ عالم، فقیہ، اصولی اور شاعر آیۃ اللہ العظمیٰ ابوالقاسم نجم الدین جعفر بن حسن بن یحیی بن سعید حلی رحمۃ اللہ علیہ المعروف بہ محقق حلیؒ نے مختلف موضوعات پر کتابیں لکھیں جنمیں شرائع الاسلام فی مسائل الحلال و الحرام زیادہ معروف ہے اور آج بھی حوزات علمیہ کے نصاب میں شامل ہے۔ اسی طرح آپ کے شاگردوں کی طویل فہرست ہے جنمیں آپ کے بھانجے علامہ حلی رحمۃ اللہ علیہ کا اسم گرامی سر فہرست ہے۔
3۔ وفات شیخ الاسلام علی بن ہلال کرکی رحمۃ اللہ علیہ 984 ہجری
4۔ وفات عالم عارف فقیہ استاد اخلاق و عرفان عملی آیۃ اللہ العظمی سید رضا بہاء الدینی رحمۃ اللہ علیہ 1418 ہجری
14؍ ربیع الاول
1۔ مرگ یزید لعنۃ اللہ علیہ سن 64 ہجری
فاسق و فاجر، قاتل و زانی اور شرابی یزید بن معاویہ لعنۃ اللہ علیہ نے تین برس چند ماہ حکومت کی۔ پہلے سال واقعہ کربلا رونما ہوا، دوسرے برس واقعہ حرہ اور تیسرے سال خانہ کعبہ پر حملہ کیا۔
2۔ مرگ ہادی عباسی لعنۃ اللہ علیہ سن 169 ہجری
چوتھا عباسی حاکم ہادی اپنے باپ مہدی عباسی کے بعد حاکم ہوا اور محض چودہ ماہ حکومت کر کے اپنے انجام کو پہنچ گیا۔
15؍ ربیع الاول
1۔ تعمیر مسجد قبا سن یکم ہجری
16؍ ربیع الاول
1۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ پہنچ کر پہلی نماز جمعہ قائم کی۔ سن یکم ہجری
17؍ ربیع الاول
1۔ ولادت با سعادت رسول خدا حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم یکم عام الفیل
2۔ ولادت با سعادت حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سن 83
3۔ وفات آیۃ اللہ شیخ محمد تقی ہروی رحمۃ اللہ علیہ سن 1299 ہجری
تیرہویں صدی ہجری کے معروف شیعہ عالم، معلم، فقیہ، متکلم آیۃ اللہ شیخ محمد تقی ہروی رحمۃ اللہ علیہ صاحب جواہر آیۃ اللہ العظمیٰ شیخ محمد حسن نجفی رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد تھے۔ علم کے ساتھ ساتھ آپ کا زہد و تقویٰ بھی زباں زد خاص و عام تھا۔ حوزہ علمیہ اصفہان میں آپ کی بڑھتی مقبولیت کو دیکھ کر مخالفین برداشت نہ کر پائے ، حسد میں آپ پر فرقہ بابیت سے وابستگی کی تہمت لگائی تو آپ نے اصفہان سے نجف اشرف کی جانب ہجرت کی اور زندگی کے باقی ایام وہیں بسر کئے۔
4۔ وفات آیۃ اللہ احمد خوینی رحمۃ اللہ علیہ سن 1307 ہجری
تیرہویں صدی ہجری کے معروف شیعہ عالم و فقیہ آیۃ اللہ احمد خوینی المعروف بہ حاج آقا ملا رحمۃ اللہ علیہ نے فقیہ و مجاہد شہید آیۃ اللہ سید حسن مدرس رحمۃ اللہ علیہ اور آیۃ اللہ العظمیٰ شیخ مرتضیٰ انصاری رحمۃ اللہ علیہ جیسے عظیم فقہاء سے کسب فیض کیا ۔ آپ نے مختلف موضوعات پر کتابیں تالیف فرمائیں ۔
19؍ ربیع الاول
1۔ وفات آیۃ اللہ العظمیٰ سید صدرالدین صدر رحمۃاللہ علیہ سن 1373 ہجری
چودہویں صدی ہجری کے معروف شیعہ عالم، فقیہ، مجتہد اور مرجع تقلید آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد علی بن اسماعیل صدر رحمۃ اللہ علیہ المعروف بہ سید صدرالدین صدرؒ علم اصول، علم رجال اور تفسیر قرآن کے ماہر تھے۔ آپ نے آیۃ اللہ العظمیٰ محمد حسین نائینی رحمۃ اللہ علیہ اور صاحب عروۃ الوثقیٰ آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمدکاظم طباطبایی یزدی رحمۃ اللہ علیہ جیسے با عظمت اساتذہ سے کسب فیض کیا اور درجہ اجتہاد پر فائز ہوئے۔ آپ کے شاگردوں کی طویل فہرست ہے جنمیں آپ کے فرزندان آیۃ اللہ سید موسیٰ صدر (جنہیں لیبیا میں غائب کر دیا گیا۔ ) اور آیۃ اللہ سید رضا صدر رحمۃ اللہ علیہ کے علاوہ مرجع تقلید آیۃ اللہ العظمیٰ شیخ لطف اللہ صافی گلپائگانی رحمۃ اللہ علیہ اور شہید علامہ مرتضیٰ مطہری رحمۃ اللہ علیہ کے اسمائے گرامی سرفہرست ہے۔
21؍ ربیع الاول
1۔ شہادت آیۃ اللہ شیخ باقر النمر رحمۃ اللہ علیہ. سن 1437 ہجری
سعودی عرب کے معروف عالم اور عرب شیعوں کے رہبر آیۃ اللہ شیخ باقر النمر رحمۃ اللہ علیہ نے انسانی اور اسلامی اقدار کی پامالی کے خلاف آواز احتجاج بلند کی۔ آپ کو شیعوں کی مذہبی آزادی، جنت البقیع کی تعمیر نو کے سلسلہ میں ظالم آل سعود کی مخالفت کے جرم میں دردناک قید کے بعد شہید کر دیا گیا۔
22؍ ربیع الاول
1۔جنگ بنی نضیر سن 4 ہجری
مدینہ منورہ کے یہودی قبیلہ بنی نضیر کی بے وفائی اور وعدہ خلافی کے سبب ان سے جنگ ہوئی جسمیں مسلمانوں کو فتح ملی۔
23؍ ربیع الاول
1۔ کریمہ اہلبیتؑ حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا قم مقدس میں تشریف لائیں۔ سن 201 ہجری
حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی دختر نیک اختر کریمہ اہلبیتؑ حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا اپنے امام اور بھائی حضرت امام علی رضا علیہ السلام سے ملاقات کے لئے اپنے چار بھائی اور انیس بھتیجوں اور کچھ چاہنے والوں کے ہمراہ ایک قافلہ کی شکل میں مدینہ سے خراسان کی جانب روانہ ہوئیں۔ جب یہ قافلہ مقام ساوہ پر پہنچا تو دشمنان اہلبیتؑ نے حملہ کر دیا ۔ شدید جنگ ہوئی جسمیں قافلے کے تمام افراد شہید ہوگئے اور آپ کے کھانے میں بھی زہر ملا دیا گیا ۔ آپ نے پوچھا کہ یہاں سے قم کتنی دور ہے تو لوگوں نے بتایا چند میل پر ہے تو فرمایا: مجھے قم لے چلو ، میں نے سنا ہے کہ وہاں میرے بابا کے شیعہ اور چاہنے والے رہتے ہیں ۔
ادھر قم کے سردار موسیٰ بن خزرج کو پتہ چلا تو وہ سواری لے کر خود لینے کے لئے پہنچ گئے۔ انکے حکم پر پورے قم کو سیاہ پرچم سے سیاہ پوش کر دیا گیا۔ بی بیؑ نے قم مقدس میں سترہ دن نماز و عبادت میں بسر کر کے اس دنیا سے کوچ فرمایا۔
2۔ وفات آیۃ اللہ شیخ محمد حسن مظفر رحمۃ اللہ علیہ سن 1375 ہجری
چودہویں صدی ہجری کے معروف شیعہ عالم، فقیہ، متکلم اور شاعر آیۃ اللہ شیخ محمد حسن مظفر رحمۃ اللہ علیہ حوزات علمیہ کے نصاب تعلیم میں شامل کتب علم اصول اور منطق کے مولف آیۃ اللہ محمد رضا مظفر رحمۃ اللہ علیہ کے بھائی تھے۔
25؍ ربیع الاول
1۔ صلح امام حسن علیہ السلام سن 41 ہجری
حضرت امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام اور حاکم شام معاویہ بن ابی سفیان کے درمیان صلح ہوئی۔
27؍ ربیع الاول
1۔ وفات مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید محسن طباطبائی حکیم رحمۃ اللہ علیہ سن 1390 ہجری
29؍ ربیع الاول
1۔ وفات آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد فیروزآبادی رحمۃ اللہ علیہ سن 1345 ہجری
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد فیروزآبادی رحمۃ اللہ علیہ آیۃالله سیّد یحیی یزدی رحمۃ اللہ علیہ، آيت الله شیخ محمدحسین فاضل اردکانی رحمۃ اللہ علیہ،آیۃ اللہ العظمیٰ میرزا محمد حسن شیرازی رحمۃ اللہ علیہ،آیۃ اللہ العظمیٰ آخوند ملا محمدکاظم خراسانی رحمۃ اللہ علیہ،آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمدکاظم طباطبائی یزدی رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد تھے۔ آپ کے شاگردوں کی طویل فہرست ہے جنمیں بانی مدرسہ علمیہ حجتیہ قم آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد حجت کوہ کمری رحمۃ اللہ علیہ اور آیۃ اللہ سید محمود مرعشی نجفی رحمۃ اللہ علیہ (والد ماجد آیۃ اللہ العظمیٰ سید شہاب الدین مرعشی نجفی رحمۃ اللہ علیہ)کے اسمائے گرامی سر فہرست ہیں۔

خدا ہمیں اپنی، اپنے رسول اور اپنی حجت کی معرفت اور اطاعت کی توفیق عطا فرمائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • Syed Razi Ghalib Mehdi PK 20:54 - 2023/09/18
    0 0
    بہت ھی اچھی کاوش ھے ایسا ھی ہر مہینے کے شروع میں ہونا چاہئے شکریہ