۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
ابو القاسم رضوی

حوزہ/ آسٹریلیا کے دار الحکومت کینبرا میں ۱۴ نومبر کو آسٹریلیا کی پارلیمنٹ کے باہر صدر شیعہ علماء کونسل آسٹریلیا حجة الاسلام و المسلمين مولانا سيد ابو القاسم رضوي کی قیادت میں پاراچنار میں جاری نسل کشی کے خلاف احتجاج منعقد کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آسٹریلیا کے دار الحکومت کینبرا میں ۱۴ نومبر کو آسٹریلیا کی پارلیمنٹ کے باہر صدر شیعہ علماء کونسل آسٹریلیا حجة الاسلام و المسلمين مولانا سيد ابو القاسم رضوي کی قیادت میں احتجاج منعقد کیا گیا۔

اس احتجاج کا آغاز قرآن مجید کی تلاوت سے کیا گیا، احتجاج کا سبب یہ تھا کہ پچھلے دو ہفتے سے پارا چنار میں امن پسند پارا چنار یوں پر جنگ مسلط کی گئی ہے اور ہمیشہ کی طرح حکومت پاکستان تماشائی بنی ہوئی ہے، پارا چنار کے راستے بند کر دیئے گئے ہیں، وہاں کے شیعہ محصور ہیں۔

اس احتجاج میں میلبورن سڈنی ، کینبرا اور آسٹریلیا کے مختلف شہروں سے بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، مقررین نے تقاریر میں ۱۹۸۰ سے اب تک مسلسل ۴۳ سالوں سے شیعوں کی نسل کشی کی مذمت کی اور فوری جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

آسٹریلیا کی پارلیمنٹ کے سامنے پاراچنار میں جاری نسل کشی کے خلاف احتجاج

امام جمعہ میلبورن مولانا سید ابوالقاسم رضوی نے آسٹریلیا کی حکومت اور ممبران پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا کہ اس وقت پار لیمنٹ اور سینیٹ کا سیشن چل رہا ہے، آپ اپنے ایجنڈے میں پارا چنار کے مسئلہ کو شامل کیجئے، ہم آسٹریلیا کے شہری ہونے کی حیثیت سے آسٹریلین گورنمنٹ اور پارلیمنٹ سے درخواست کرتے ہیں کہ چند قدم کے فاصلے پر پاکستانی ہائی کمیشن ہے وزارت خارجہ کے ذریعے حکومت پاکستان پر دباؤ ڈالیے کہ فوری جنگ بند ہو ،خطے میں پائیدار امن قائم ہو، قاتلوں کو سزا دی جائے ،چاہے وہ حکومتی ادارے سے ہی کیوں نہ تعلق رکھتے ہو ں۔

انہوں نے کہا: ان تنظیموں پر پابندی لگائی جائے اور بند کیا جائے جو شیعوں کی نسل کشی کی سازش میں شریک ہیں، پارا چنار کے لوگ امن پسند و تعلیم یافتہ ہیں پچھلے ۴۳ سالوں میں ہزاروں پارا چناری شیعہ شہید کر دئیے، ہزاروں افراد کو اپنا وطن چھوڑنا پڑا، یہ مجمع جو ہمارے سامنے کھڑا ہے ان میں سے ہر ایک گھر سے ایک دو بعض کے گھر کے دس بارہ لوگ شہید کئے جاچکے ہیں، سازش کے تحت نسل کشی ہو رہی ہے، انہیں اپنا وطن چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے تاکہ ان کے زمینوں پر قابض ہو سکیں ۔

آسٹریلیا کی پارلیمنٹ کے سامنے پاراچنار میں جاری نسل کشی کے خلاف احتجاج

قائم فاؤنڈیشن کے صدر ریحان حیدر نے سخت الفاظ میں شیعوں کی نسل کشی کی مذمت کی اور فوری بحالی امن اور ذمہ داروں کو سخت ترین سزا کا مطالبہ کیا، جناب عرفان صاحب نے اپنی تقریر میں شیعوں کی نسل کشی کی مذمت کی ، اس احتجاج کی خاص بات یہ تھی کہ Kon CEO of the Asylum seekers Resource centre اور OGy is the campaign head and advocate اور Hanna is the principal lawyer of ASRC نے بھی شرکت کی اور خطاب کیا اور مہمانوں نے اپنی تقریر میں نہ صرف شیعوں کی نسل کشی کی شدید مذمت کی بلکہ اپنی طرف سے تعاون کا یقین دلایا اور کہا: جینیوا کمیشن کی تجویز کے مطابق ذمہ دار جنگی مجرم ہیں international intervention ( عالمی مداخلت ) کے ذریعے امن قائم کیا جائے، ہم یہاں کے پارلیمنٹ اور حکومت تک آپ کی آواز پہنچائیں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .