حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایک بار پھر شہر میلبورن حجۃ الاسلام و المسلمين مولانا سيد ابو القاسم رضوي کی قیادت میں سراپا احتجاج بن گیا تاحد نظر صرف لوگ نظر آرہے تھا اتوار ۷ اپریل کو آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں مقامی لوگوں کے مطابق کم اِز کم 20 ہزار لوگوں نے اسرائیل کی جارحیت کی مذمت کی فلسطینیوں کی آزادی کے لئے کی جانے والی مزاحمت کی تائید کی اور شرکاء نے کہا فلسطینی اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں وہ اپنا دفاع کر رہے ہیں یہ انکا حق ہے اسرائیل کو فلسطین سے نکال باہر کرنے میں دنیا مدد کرے اور کوشش کریں خطے میں ۱۹۴۸سے قبل جیسی جغرافیائی و سیاسی نقشہ معرض وجود میں آجائے۔ان خیالات کا اظہار امام جمعہ میلبورن نے کیا۔
رپورٹ کے مطابق،احتجاجی جلسے کا آغاز مولانا سید ابوالقاسم رضوی صاحب کی امامت میں نماز ظہرین سے ہوا اور تلاوت قران مجید کے بعد مولانا سید ابوالقاسم رضوی نے یوم قدس کی اہمیت بتائی اور امام خمینی نے جس تحریک کو شروع کیا تھا آج عالمی تحریک بن گئی ہے اسرائیل کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے آچکا ہے دنیا بھر کے تمام مذاہب و فرق و رنگ و نسل کے لوگوں کا اجتماع بتا رہا ہے دنیا اس عالمی دہشت گرد اسرائیل کے خلاف متحد ہوچکی زوال کی الٹی گنتی شروع ہوچکی تمام یہودی و عیسائی و مسلمان و ہندو و تمام مذاہب کا پیغام امن و محبت و عالمی بھائی چارہ ہے ہمارا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک اسرائیل کا قبضہ ختم نہیں ہوتا ،ہم فوری یک طرفہ مسلط کردہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں صرف چھ مہینے میں ۳۳۰۰۰ لوگوں کا قتل جن میں ۱۴۰۰۰ بچے ہیں اس کا مطلب فلسطینیوں کی نسل کشی ہے یہ بند ہو عالمی عدالت میں جنگی مجرم بنجامن نیتن یاہو اور اس کی کابینہ پر مقدمہ چلایا جائے اور عبرتناک سزا دی جائے۔
مولانا نے جمعة الوداع کے خطبہ میں امام خمینی کو ان الفاظ میں یاد کیا "اگر یہ بات عالم اسلام کی سمجھ میں آگئی ہوتی تو آج فلسطین آزاد ہوگیا ہوتا امام خمینی نے کہا تھا دنیا کے سارے مسلمان ایک ایک بالٹی پانی اسرائیل پر ڈال دیں تو بہہ جائے گا مگر پانی کی قلت ہے ایک ایک چلو پانی اب مسلمانوں کو ڈوبنے کے لئے دے دیا جائے۔"
آبادی قبرستان میں تبدیل ہو گئی اور عالم اسلام خاموش ہے
مسلسل تین دن فلسطینیوں کی حمایت اور اظہار یک جہتی کے عنوان سے امام جمعہ میلبورن مولانا سید ابوالقاسم رضوی کی سرپرستی میں جلسے احتجاج و سیمینار منعقد کئے گئے ہفتہ ( ۶ اپریل ۲۰۲۴) کو امام بارگاہ پنجتن میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں نوجوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی جس میں مہمان عالم دین مولانا سید ظفر عباس صاحب اور مولانا سید ابوالقاسم رضوی نے خطاب کیا اور شرکاء کے سوالات کے جوابات دئیے اور سیمینار و احتجاجی جلوس کا اختتام دعا پر ہوا۔