ہفتہ 7 جون 2025 - 21:31
حجاج کی خدمت ان خوبیوں میں سے ہے جن کے لئے جبرئیل نے تمنا کی کہ کاش وہ انسان ہوتے

حوزہ/ مولانا سید ابوالقاسم رضوی نے حاجیوں کی خدمت کو الٰہی منصب قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت جبرئیلؑ نے بھی ان اعمال کی تمنا کی جن میں حج کے دوران پانی پلانا شامل ہے۔ اس سال حجاج کی تعداد کم ہونے کے سبب انتظامات نسبتاً بہتر رہے، اور مختلف ممالک کے وفود نے بھی اطمینان کا اظہار کیا۔ مولانا رضوی نے امتِ مسلمہ کو اتحاد، اخلاص، اور خدمت کے جذبے کو فروغ دینے کی اپیل کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حج کے مبارک ایام میں منیٰ کے میدان سے حوزہ نیوز کے نمائندے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے آسٹریلیا کے ممتاز عالم دین اور امام جمعہ میلبورن و صدر شیعہ امام کاؤنسل آف آسٹریلیا حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید ابوالقاسم رضوی نے حاجیوں کی خدمت کو الٰہی منصب قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت جبرئیلؑ نے بھی ان اعمال کی تمنا کی جن میں حج کے دوران پانی پلانا شامل ہے۔ اس سال حجاج کی تعداد کم ہونے کے سبب انتظامات نسبتاً بہتر رہے، اور مختلف ممالک کے وفود نے بھی اطمینان کا اظہار کیا۔ مولانا رضوی نے امتِ مسلمہ کو اتحاد، اخلاص، اور خدمت کے جذبے کو فروغ دینے کی اپیل کی۔

حجاج کی خدمت ان خوبیوں میں سے ہے جن کے لئے جبرئیل نے تمنا کی کہ کاش وہ انسان ہوتے

مولانا ابوالقاسم رضوی سے گفتگو کو مختصر سوال و جواب کی صورت میں پیش کر رہے ہیں:

حوزہ نیوز: سب سے پہلے بتائیے، حاجیوں کی خدمت کو ایک الٰہی منصب کیوں کہا گیا ہے؟

مولانا سید ابوالقاسم رضوی: حاجیوں کو پانی پلانا یعنی حاجیوں کی خدمت کرنا قرآن کی روشنی میں وہ الٰہی منصب ہے جو ہر ایک کو نصیب نہیں ہوتا۔جن کی برابری ہرکوئی نہیں کرسکتا ۔قرآن مجید میں ارشاد رب العزت ہو رہا ہے:’’تو کیا تم نے حا جیوں کو پانی پلانے (والے) کو اور مسجدِ حرام کی خدمت کرنے (والے) کواس شخص کے برابر ٹھہرا لیا جو اللہ اور قیامت پر ایمان لایا اور اس نے اللہ کی راہ میں جہاد کیا، یہ اللہ کے نزدیک برابر نہیں ہیں اور اللہ ظالموں کوہدایت نہیں دیتا‘‘(سورہ توبہ ،آیت 19)

حوزہ نیوز: آپ نے ایک حدیثِ نبویؐ کا حوالہ دیا جس میں حضرت جبرئیلؑ نے سات اوصاف کی تمنا کی۔ اس کی اہمیت کیا ہے؟

مولانا سید ابوالقاسم رضوی: پیغمبر گرامی حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے امیرالمومنین علیہ السلام سے فرمایا: "یَا عَلِیُّ! تَمَنَّی جَبْرئِیلُ اَنْ یَکُونَ مِنْ بَنِی آدَمَ بِسَبْعِ خِصَالٍ وَ هِیَ الصَّلَوه فِی الْجَمَاعَه وَ مُجَالَسَتُهُ الْعُلَمَاءَ وَالصُّلْحُ بَیْنَ الاِثْنَیْنِ وَ اِکْرَامُ الْیَتِیمِ وَ عِیَادَه الْمَرِیضِ وَ تَشْیِیعُ الْجَنَازه وَ سَقیُ الْمَاءِ فِی الْحَجِّ فَاحْرُصْ عَلَی ذَلِکَ"

‎ترجمہ: اے علیؑ! سات خوبیوں کی وجہ سے جبرئیل نے تمنا کی کہ کاش وہ بھی انسان ہوتے۔ نماز جماعت، علماء کی ہم نشینی، دو لوگوں کے درمیان صلح صفائي، یتیم کا احترام (اچھی دیکھ بھال)، بیمار کی عیادت، تشییع جنازہ (جنازے کے جلوس میں شرکت) اور حج کے دوران لوگوں کو پانی پلانا۔ تو اے علی! تم بھی ان کی انجام دہی کے لیے کوشش کرو‘‘۔

حجاج کی خدمت ان خوبیوں میں سے ہے جن کے لئے جبرئیل نے تمنا کی کہ کاش وہ انسان ہوتے

یہ حدیث سید المرسلینؐ کا بیان ہے جو امیرالمؤمنینؑ سے مخاطب ہو کر فرماتے ہیں کہ جبرئیلؑ نے سات اوصاف کی بنیاد پر آرزو کی کہ کاش وہ بنی آدم میں ہوتے: نمازِ جماعت، علماء کی مجالس، صلح کروانا، یتیم نوازی، عیادتِ مریض، تشییعِ جنازہ اور حج میں پانی پلانا۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ خدمتِ حاج جیسے کام فرشتوں کو بھی رشک میں ڈال دیتے ہیں۔

حوزہ نیوز: اس سال کے حج میں آپ کو سب سے نمایاں بہتری کہاں دکھائی دی؟

مولانا سید ابوالقاسم رضوی: مدینہ سے مکہ، عرفات، مزدلفہ اور منیٰ تک—تمام مقامات پر انتظامات گزشتہ برسوں کی نسبت خاصے بہتر تھے۔ کل اندازاً سولہ لاکھ حاجی تھے، جو بیس سال میں کم ترین تعداد ہے؛ اسی لیے نظم و نسق پر بہتر توجہ دی جا سکی ہے۔ ٹریفک، خیموں کی تقسیم، پانی اور حفظانِ صحت کے شعبوں میں واضح پیش رفت نظر آئی ہے۔

حجاج کی خدمت ان خوبیوں میں سے ہے جن کے لئے جبرئیل نے تمنا کی کہ کاش وہ انسان ہوتے

حوزہ نیوز: اس موقع پر آپ کی بین الاقوامی وفد کے ساتھ کیسا تجربہ رہا ہے ؟

مولانا سید ابوالقاسم رضوی: جی ہاں، ہندوستان، ایران اور برطانیہ کے وفود سے رابطہ رہا۔ بالخصوص آیت اللہ سیستانی مدّ ظلّه کے وکیل آقای جواد شہرستانی، برطانیہ کے حجۃ الاسلام شیخ منصور لغائی اور انڈیا سے ماسٹر ساغر حسینی صاحب کے ساتھ مفصل گفتگو ہوئی۔ سب نے متفق ہو کر انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

حجاج کی خدمت ان خوبیوں میں سے ہے جن کے لئے جبرئیل نے تمنا کی کہ کاش وہ انسان ہوتے

حوزہ نیوز: حجاج کی رہنمائی کے عمل کو آپ عملی طور پر کیسے انجام دیتے ہیں؟

مولانا سید ابوالقاسم رضوی: ہماری ٹیم آسٹریلیا اور برطانیہ کے قافلوں کی قیادت کررہی ہے۔ ارکانِ حج کی تفصیلی تربیت، موقع پر فِقہی رہنمائی، اور بالخصوص مشاعرِ مقدسہ میں پانی، طبّی امداد اور فوری معلومات کی فراہمی کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ حلق، تقصیر اور قربانی جیسے مراحل میں حجاج کی ذاتی رہنمائی کو میں عبادت سمجھتا ہوں۔

حوزہ نیوز: اس موقع پر امتِ مسلمہ کے نام آپ کا پیغام؟

مولانا سید ابوالقاسم رضوی: حج، وحدت اور بندگی کا مظہر ہے۔ میں تمام اہلِ اسلام، بالخصوص مراجعِ عظام اور حضرت امامِ زمانہؑ کی خدمت میں عید قربان و اعمالِ حج کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ میری دعا ہے کہ ہم سب جبرئیلؑ کے مطلوبہ اوصاف کو اپنائیں—خاص طور پر حاجیوں کی بے لوث خدمت—تاکہ اللہ کی خصوصی نصرت ہمارے شاملِ حال رہے۔

حجاج کی خدمت ان خوبیوں میں سے ہے جن کے لئے جبرئیل نے تمنا کی کہ کاش وہ انسان ہوتے

حوزہ نیوز: آپ کا قیمتی وقت دینے کا شکریہ۔ اللہ آپ کی خدمات کو قبول فرمائے۔

مولانا سید ابوالقاسم رضوی: جزاکم اللہ خیر، اور حوزہ نیوز کے توسط سے تمام قارئین کو میری طرف سے دعاؤں کا ہدیہ۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha