حوزہ نیوز ایجنسی کی خصوصی مکہ مکرمہ سے رپورٹ کے مطابق،مہمان نوازی اسلام میں ایمان کی علامت ہے ۔ مہمان نوازی کرنا آدابِِ اسلام اور انبیا و صالحین کی سنّت ہے۔مگر ہمارے معاشرہ میں مہمان دو طرح کے ہوتے ہیں ایک بلائے ہوئے مہمان دوسرے بن بلائے ہوئے مہمان۔لیکن کوئی بھی مہمان ہو ہو اس کی خدمت تواضع کرنا مسلمانوں پر فرض ہے ۔پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث مشہور ہے کہ ’’اکرام کرو مہمان کا اگرچہ کافر کیوں نہ ہو ‘‘۔تو سچ بتائیے جو مہمان مومن اور مسلمان ہوں اور جو اللہ کی طرف سے بلائے ہوئے ہوں ان کی خدمت کی اہمیت کا کان اندازہ لگا سکتا ہے۔یعنی عازمین حج جو اللہ کی طرف سے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعوت پر لبیک کہتے ہوئے خانہ کعبہ کے گرد جمع ہوتے ہیں ان کی عظمت کیا ہوگی۔اور ان کی خدمت کی قدر و منزلت کیا ہوگی۔
تصاویر دیکھیں:
خادم الحجاج ممبئی شیعہ گروپ جو حجاج کرام کی خدمات کو فی سبیل اللہ انجام دیتا ہے
سورہ توبہ کی آیت نمبر ۱۹ میں ارشاد الٰہی ہے کہ’’کیا تم نے حاجیوں کا پانی پلانا اور مسجد حرام کا آباد کرنا اس کے برابر کر دیا جو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان لایا اور اللہ کی راہ میں لڑا، اللہ کہ ہاں یہ برابر نہیں ہیں، اور اللہ ظالم لوگوں کو راستہ نہیں دکھاتا‘‘۔بعض اہل تحقیق نے اس آیت کو دوسرے صحابہ پر حضرت علیؑ کی فضیلت کی دلیل کے طور پر پیش کیا ہے اور اس سے پیغمبرؐ کے بعد ولایت و خلافت کے سلسلے میں امام علیؑ کی برتری کو ثابت کیا ہے۔ امام علیؑ نے بھی خلیفہ دوم کی طرف سے خلیفہ منتخب کرنے کے لئے بنائی گئی چھ رکنی شوری میں اپنی برتری کے لئے اس آیت کو بطور سند پیش کیا تھا‘‘۔
آج بھی حجاج کرام کی خدمات کو فی سبیل اللہ انجام دینے والے محبان اہل بیت علیہم السلام کی کمی نہیں ہے ۔ حج کمیٹی آف انڈیا کی جانب سے منتخب شیعہ خادم الحجاج جیسے کہ الحاج ماسٹر ساغر حسینی املوی مباکپور،اعظم گڑھ اتر پردیش،الحاج شعیب محمد مہدی حسین منکنوجیا کانودر گجرات وغیرہ تو اپنے اپنے طریقے سے الگ الگ بلڈنگوں میں مشترک عازمین حج کے لئے اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں ۔مگر ان کے علاوہ ہمارے ملک میں حاجی شیخ سعید حسین لکھنؤ جنرل سکریٹری تنظیم حیدر کے زیر اہتمام حج کمیٹی آف انڈیا کے ذریعہ لکھنؤ سے جانے والے عازمین حج کی قابل قدر خدمات انجام دے رہے ہیں ۔۲۰۱۰ء سے مسلسل حج تربیٹی کیمپ کا انعقاد کرتے ہیں ۔جس کا آغاز امامباڑہ غفرانمآب سے ہوا پھر کئی سال سے مسلسل مدرسہ سلطان المدارس میں حج تربیتی کیمپ کا انعقاد کرتے ہیں ۔اور ان کی کوشش یہ رہتی ہے کہ شیعہ عازمین حج ایک ساتھ ایک فلائت میں جائیں اور آئیں اور مکہ و مدینہ میں ایک بلڈنگ میں قیام کریں تا کہ شیعہ فقی مسائل کے اعتبار سے مناسک حج ادا کر سکیں۔
اسی طرح ممبئی میں جناب ذوالفقار غلام عباس امیری صاحب ،جناب انور کھٹاؤ صاحب،جناب تقی گھوگھائی ’’خادم الحجاج ممبئی شیعہ گروپ‘‘ مشن کے تحت نہایت محنت و جانفشانی کے ساتھ یہ خدمات انجام دے رہے ہیں۔ جناب ذوالفقار غلام عباس امیری صاحب نے بتایا کہ ہمارا یہ مشن ۲۰۲۲ء سے شروع ہوا ہے ۔۲۰۲۲ء میں ۴۴ ممبر تھے۔۲۰۲۳ء میں ۱۲۷ مرد اور ۱۲ خواتین بلا محرم شامل ہوئیں۔اور اس سال ۲۰۲۴ ء میں بحمد اللہ ۴۰۰مرد اور ۲۴ خواتین بلا محرم ، ممبئی سے ایک ساتھ ایک فلائٹ میں روانہ ہوئے اور مکہ میں ایک بلڈنگ ۳۱۲ میں قیام پذیر ہیں ۔جن میں چند علماء بھی ہیں جیسے کہ مولانا ذوالفقار مہدی صاحب،مولانا کمال حیدر خان صاحب،مولانا سعید حسن صاحب متعلم حوزہ علمیہ قم ایران،مولانا یونس حیدر صاحب ماہلی،مولانا فیروز عباس خان اور مولانا سید محمود حسن رضوی چیف ایڈیٹر حوزہ نیوز ایجنسی شعبہ اردو قم ایران۔ روزانہ پنجگانہ نماز باجماعت ہوتی ہیں۔ مساےل بیان کئے جاتے ہیں مجالس و محافل وغیرہ منعقد ہوتی ہیں مختصر یہ کہ تمام امور شیعہ فقہ کے مطابق انجام پارہے ہیں ۔
اسی طرح ’’خاد م الحجاج ممبئی شیعہ گروپ‘‘ مشن میں چند لیذیز اور جینٹ ڈاکٹرس بھی ہیں جو بوقت ضرورت ہر ممکن مریضوں کی خدمت انجام دیتے ہیں جیسے کہ ڈاکٹر زینب نائنی اہلیہ ڈاکٹر توفیق آر پنجوانی (جیولوجسٹ)،داکٹر شمسیہ سید (جیو لوجسٹ)،ڈاکٹر ریشما معصوم علی لاکھانی اہلیہ ڈاکٹر نواز (ڈینٹسٹ)،ڈاکٹر منتظر محمد تقی گھوگھائی اہلیہ ثاقب ایس داؤدانی (ڈینٹسٹ)،ڈاکٹر توفیق آر پنجوانی (اوتھوپیڈک)،ڈاکٹر نواز علی ۔
کچھ جوان بھی ہیں جو بطور رضاکارانہ نماز جماعت ،مجلس و محفل وغیرہ کے اہتمام میں پیش پیش رہتے ہیں اللہ سب کی خدمات کو قبقل کرے اور سب کو مناسک حج کی ادائیگی میں راحت اور سہولت عطا فرمائے۔آمین۔
۔۔۔۔۔۔۔۔